ٹوٹا گھڑا

barca

Prime Minister (20k+ posts)
ٹوٹا گھڑا


کہتے ہیں ایک چینی بڑھیا کے گھر میں پانی کیلئے دو مٹکے تھے،
جنہیں وہ روزانہ ایک لکڑی پر باندھ کر اپنے کندھے پر رکھتی اور نہر سے پانی بھر کر گھر لاتی۔
ان دو مٹکوں میں سے ایک تو ٹھیک تھا مگر دوسرا کچھ ٹوٹا ہوا۔ ہر بار ایسا ہوتا کہ جب یہ بڑھیا نہر سے پانی لے کر گھر پہنچتی تو ٹوٹے ہوئے مٹکی کا آدھا پانی راستے میں ہی بہہ چکا ہوتا۔
جبکہ دوسرا مٹکا پورا بھرا ہوا گھر پہنچتا۔

ثابت مٹکا اپنی کارکردگی سے بالکل مطمئن تھا تو ٹوٹا ہوا بالکل ہی مایوس۔
حتیٰ کہ وہ تو اپنی ذات سے بھی نفرت کرنے لگا تھا کہ آخر کیونکر وہ اپنے فرائض کو
اس انداز میں پورا نہیں کر پاتا جس کی اس سے توقع کی جاتی ہے۔


اور پھر مسلسل دو سالوں تک ناکامی کی تلخی اور کڑواہٹ لئے ٹوٹے ہوئے گھڑے نے ایک دن اس عورت سے کہا: میں اپنی اس معذوری کی وجہ سے شرمندہ ہوں کہ جو پانی تم اتنی مشقت سے بھر کر اتنی دور سے لاتی ہو اس میں سے کافی سارا صرف میرے ٹوٹا ہوا ہونے کی وجہ سے
گھر پہنچتے پہنچتے راستے میں ہی گر جاتا ہے۔

گھڑے کی یہ بات سن کر بڑھیا ہنس دی اور کہا: کیا تم نے ان سالوں میں یہ نہیں دیکھا
کہ میں جسطرف سے تم کو اٹھا کر لاتی ہوں
ادھر تو پھولوں کے پودے ہی پودے لگے ہوئے ہیں جبکہ دوسری طرف کچھ بھی نہیں اگا ہوا۔



مجھے اس پانی کا پورا پتہ ہے جو تمہارے ٹوٹا ہوا ہونے کی وجہ سے گرتا ہے،
اور اسی لئے تو میں نے نہر سے لیکر اپنے گھر تک کے راستے میں پھولوں کے بیج بو دیئے تھے تاکہ میرے گھر آنے تک وہ روزانہ اس پانی سے سیراب ہوتے رہا کریں۔
ان دو سالوں میں ، میں نے کئی بار ان پھولوں سے خوبصورت گلدستے بنا کر اپنے گھر کو سجایا اور مہکایا۔
اگر تم میرے پاس نا ہوتے تو میں اس بہار کو دیکھ ہی نا پاتی جو تمہارے دم سے مجھے نظر آتی ہے۔


یاد رکھئے کہ ہم سے ہر شخص میں کوئی نا کوئی خامی ہے۔ لیکن ہماری یہی خامیاں، معذوریاں اور ایسا ٹوٹا ہوا ہونا ایک دوسرے کیلئے عجیب اور پر تاثیر قسم کے تعلقات بناتا ہے۔ ہم پر واجب ہے کہ ہم ایک دوسرے کو ان کی خامیوں کے ساتھ ہی قبول کریں۔ ہمیں ایک دوسرے کی ان خوبیوں کو اجاگر کرنا ہے جو اپنی خامیوں اور معذوریوں کی خجالت کے بوجھ میں دب کر نہیں دکھا پاتے۔ معذور بھی معاشرے کا حصہ ہوتے ہیں اور اپنی معذوری کے ساتھ ہی اس معاشرے کیلئے مفید کردار ادا کر سکتے ہیں۔



جی ہاں، ہم سب میں کوئی نا کوئی عیب ہے، پھر کیوں نا ہم اپنے ان عیبوں کے ساتھ، ایک دوسرے کی خامیوں اور خوبیوں کو ملا کر اپنی اپنی زندگیوں سے بھر پور لطف اٹھائیں۔ ہمیں ایک دوسرے کو اس طرح قبول کرنا ہے کہ ہماری خوبیاں ہماری خامیوں پر پردہ ڈال رہی ہوں۔

 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
پاکستانی سیاستدان ثابت گھڑے کی طرح ہیں، جس راستے سے گذر جائیں خشک ہو جاتا ہے
 

Upset Pakistani

Senator (1k+ posts)
پاکستانی سیاستدان ثابت گھڑے کی طرح ہیں، جس راستے سے گذر جائیں خشک ہو جاتا ہے
kuch azaafa meri taraf say bhi pakistani siasatdaan yajooj majooj ki nasal main say hain jahaan jaatay hay saaraa anaaj harap kar jaatay hain ore aik hi saansh main saara maal hi pee jatay hain
 

Atif

Chief Minister (5k+ posts)

یاد رکھئے کہ ہم سے ہر شخص میں کوئی نا کوئی خامی ہے

اس بات کو یاد رکھا ہوا تبھی تو برداشت کرنا پڑتا ہے ایسوں کو، ورنہ بعض ممبرز تو ایسے ہیں کہ بس۔


(bigsmile)



1174967_387846464676308_1939322599_n.jpg



 

GraanG2

Chief Minister (5k+ posts)
He must have started eating brain food like almonds and fish...hai na, barca? :P

He is poor like me and the food you mentioned we can't even spell in english. A poor eats meat only when he is sick or the chicken is sick.
 

Back
Top