ٹریفک وارڈنز کو دھمکانے پر محسن نقوی کا رشتہ دار ہونے کادعویدار گرفتار

9mohsinnanqbisjsjdjd.png

نگراں وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کے رشتہ دار ہونے کا دعویٰ کرکے ٹریفک وارڈنز اور صحافی سے بدتمیزی کرنےاور دھمکیاں دینےوالے نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چند روز قبل چالان کرنے پر ٹریفک وارڈنز کو ڈرانے دھمکانے کے کیس میں بڑی پیش رفت ہوگئی ہے، پنجاب پولیس نے لاہور سے دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

خیال رہےکہ چند روز قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دو افراد کو ڈیوٹی پر موجود ٹریفک اہلکاروں کو چالان کرنے پر ڈراتےدھمکاتے دیکھا جاسکتا ہے، دونوں افراد نے خود کو نگراں وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کو رشتہ دار ظاہر کیا اور بغیر نمبر پلیٹ کے گاڑی چلانے والی کم عمر لڑکی کو پولیس حراست سے چھوڑنے کا کہا۔

https://twitter.com/x/status/1728521444915659116
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزمان کی دھمکیوں اور اثر رسوخ کی باتوں پر موقع پر موجود اعلی افسران بھی دباؤ میں نظر آئے جس پر صارفین نے سخت تنقید کی۔

سوشل میڈیا پر معاملہ اٹھائے جانے پر سی ٹی او لاہور مستنصر فیروز نےواقعہ کا نوٹس لیا اور فوری کارروائی کی ہدایات دیں۔
 

HSiddiqui

Chief Minister (5k+ posts)
9mohsinnanqbisjsjdjd.png

نگراں وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کے رشتہ دار ہونے کا دعویٰ کرکے ٹریفک وارڈنز اور صحافی سے بدتمیزی کرنےاور دھمکیاں دینےوالے نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چند روز قبل چالان کرنے پر ٹریفک وارڈنز کو ڈرانے دھمکانے کے کیس میں بڑی پیش رفت ہوگئی ہے، پنجاب پولیس نے لاہور سے دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

خیال رہےکہ چند روز قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دو افراد کو ڈیوٹی پر موجود ٹریفک اہلکاروں کو چالان کرنے پر ڈراتےدھمکاتے دیکھا جاسکتا ہے، دونوں افراد نے خود کو نگراں وزیراعلی پنجاب محسن نقوی کو رشتہ دار ظاہر کیا اور بغیر نمبر پلیٹ کے گاڑی چلانے والی کم عمر لڑکی کو پولیس حراست سے چھوڑنے کا کہا۔

https://twitter.com/x/status/1728521444915659116
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزمان کی دھمکیوں اور اثر رسوخ کی باتوں پر موقع پر موجود اعلی افسران بھی دباؤ میں نظر آئے جس پر صارفین نے سخت تنقید کی۔

سوشل میڈیا پر معاملہ اٹھائے جانے پر سی ٹی او لاہور مستنصر فیروز نےواقعہ کا نوٹس لیا اور فوری کارروائی کی ہدایات دیں۔
The senior officer, who arrogantly ordered the arresting officer to release the girl immediately, deserves suspension for his actions. They should launch an investigation to see how the elites are favoring their known people by disrespecting the uniformed officers in open public crowds.
Arresting these two is not sufficient.
 

NasNY

Chief Minister (5k+ posts)
We need Wild Wild West(East). Shootout to settle matters, instant justice, society will fix itself.
 

Back
Top