
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کا سروے کتنا مستند؟ کیا ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے چند سو لوگوں کی رائے کو جواز بناکر پورے ملک کو کرپٹ قراردیا؟
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے 180 ممالک کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس جاری کر دی جس کے مطابق پاکستان میں کرپشن مزید بڑھ گئی ہے اور کرپشن رینکنگ میں 16 درجے اوپر چلا گیا ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق کرپشن میں اس اضافے کے بعد پاکستان دنیا میں 140 ویں نمبر پر آ گیا، 2020ء میں اس کا نمبر 124 واں تھا۔
اس سروے پر ایک طرف تو اپوزیشن رہنماؤں اور حکومت مخالف صحافیوں کی تنقید جاری ہے اور وزیراعظم عمران خان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جارہا ہے جبکہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کا سربراہ ن لیگ کے بہت قریب ہے اور نوازشریف دور میں وزیراعظم ہاؤس میں اہم عہدے پر تھا اور بعدازاں سربیا میں اہم ذمہ داریاں نبھاتا رہا۔
کیا واقعی پاکستان میں کرپشن بڑھ گئی ہے؟ اسکا فیصلہ کتنے لوگوں نے کیا؟ سماء نیوز کے مطابق پاکستان میں کرپشن بڑھنے کافیصلہ 1600 لوگوں نے کیا ہے۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں ہر صوبے سے 400 لوگوں کو شامل کیا گیا ہے جنہوں نے پورے ملک کو کرپٹ قرار دیا۔
یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے لوگوں کی رائے شامل نہیں۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے اقرار کیا کہ اسکےپاس مالی وسائل نہیں ہے جبکہ ماضی میں بھی کئے گئے سروے چند سولوگوں کی آراء پر مبنی تھے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/tii1i1i2i21.jpg