
صحافی و تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا ہے کہ نوجوانوں کی اخلاقیات پر تبصرہ کرنے والے خود ایک غلیظ گالی سے نکلا ہوا لفظ استعمال کرتے ہیں،یہ لفظ احسن اقبال نے خود بھی استعمال کیا۔
تفصیلات کے مطابق اطہر کاظمی نے یہ گفتگو 92 نیوز کے پروگرام ہارڈ ٹاک میں احسن اقبال سےہونے والی بدتمیزی اور اس کے بعد معافی سے متعلق واقعہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کی اور کہا کہ وہ کون لوگ تھے جو احسن اقبال کے ساتھ بدتمیزی پر زیادہ تنقید کررہے تھے، ہمارے یہاں ایسی منافقت ہے کہ اخلاقیات کی بات کرنے والے خود ایسی حرکتیں کررہے ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر یوتھ کی اخلاقیات پر بات کرنے والے وہ لوگ ہیں جو ایک مخصوص پارٹی کے حامیوں کیلئے ایک انتہائی غلیظ گالی سے نکلا ہوا لفظ استعمال کرتے ہیں،یہ لفظ احسن اقبال صاحب نے بھی خود اس واقعہ کے بعد ایک خاتون کیلئے استعمال کیا۔
اطہر کاظمی نے کہا کہ کیا احسن اقبال نے بعد میں اپنی اس حرکت پر معافی مانگی؟ کیا انہیں ایسی زبان استعمال کرنا زیب دیتا تھا؟احسن اقبال نے اپنی اس ٹویٹ میں گوگی کا ذکر کردیا، پیرنی کا ذکر بھی کردیا۔
https://twitter.com/x/status/1546923101765648384
انہوں نے کہا کہ کسی بھی مہذب معاشرے میں ایک طاقتور حکومتی شخصیت کسی خاندان کو اپنے گھر بلوا کر معافی منگوائے ، یا اس خاندان نے خود ان کے گھر جاکر معافی مانگی ہو تو کیا کسی نے اس منظر کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے؟یہاں تو ہمارے میڈیا کے کچھ دوستوں نے یہاں تک کہہ دیا کہ اس خاندان کو نشان عبرت بنادیا جائے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/athai1i1111.jpg