وہ لوگ سسٹم بہتر کرنے نکلے تھے
اٹھارہ روز تک یہ لوگ اپنے حقوق کے لئے ملک کے مختلف کونوں سے اسلام آباد جمع ہوئے، اپنے دلوں میں ایک امید لئے کہ پاکستان کو چوروں لٹیروں سے بچائیں گے اور ملک کو ایک سسٹم دیں گے تاکے آنے والی نسلیں اس سے مستفید ہوں
جوان بہنیں، مائیں ، بیٹیاں،بچے اور بزرگ - سب اس جدوجہد میں قائد اعظم کے پاکستان کی تصویر لئے, سخت کٹھن حالات میں- شدید گرمی، بارش، طوفان، آندھیوں کا سامنا کرتے ہوئے اپنے پرعزم ارادوں کے ساتھ اٹھارہ روز تک انتہائی پر امن رہتے ہوےاور پورے پاکستان کی مظلوم عوام کے نمائندوں کے طور پر اسلام آباد ثابت قدم رہے
ایک عام انسان ایک روز گھر سے باہر دوسرے شہر میں سڑکوں پر رات گذارنے کا سوچے تو پریشان ہوجاتا ہے, مگر یہ وطن سے محبت کرنے والے اتنے دن جمے رہے، ڈٹے رہے
پھر جب اٹھارویں رات انہوں نے پر امن طور پرمقام بدلنا چاہا تو حکومتی فرعونی قوتوں نے نہ بچیوں کا خیال کیا، نہ عورتوں کا، سب کو گولیوں سے چھلنی کر دیا
ٹی وی پر بہنوں، ماوں کو اس طرح زخمی حالت میں گاڑیوں میں ڈلتا اور اسٹریچر پر
دھکلتا دیکھ کر دل نے ایک چیز چاہی اور خود سے وعدہ کیا کہ ان حکمرانوں کا حساب لینا ہے جنہوں نے ھمارے پاکستانی بہن بھائیوں کا خون کیا۔
چند گھنٹوں قبل بہت سے بہنیں ، بھائی زندہ تھے جو ملک بدلنے نکلے تھے اور ظالم حکومت نے انہیں ابدی نیند سلا دیا۔ اللہ کے نزدیک یہ شہید ہوئے مگر تم حکمرانوں کا انجام بھیانک ہے
اللہ گواہ ہے نواز شریف اور اس کا پورا خاندان تم لوگ سخت خطرے میں ہو۔ پاکستانی تمھیں نہیں چھوڑیں گے۔ ہر گز معاف نہیں کریں گے
دھرنے جاری ہیں، ان میں مزید لوگ شامل ہوں گے۔ پاکستان کو چوروں سے ھمیشہ کے لئے بچانے کا فیصلہ ہوچکا، اب پورے پاکستان کی سڑکیں آپ کو ڈھونڈیں گی
اس خون کے بعد اب حکومتی فرعونوں کی طرف سے سیاسی انتقام بھی لینے کا فیصلہ ہوگیا۔ لیکن عوام کی ھمیشہ جیت ہوتی ہے۔ بہت ظالم حکمران تاریخ میں آئے اور بہت سوں کو اللہ نے ھمیشہ کے لئے عبرت کا نشان بنا دیا