اسلام آباد: بینکوں سے ونڈ فال ٹیکس وصولی کی مد میں 4 ہفتوں کے دوران 34 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد رقم قومی خزانے میں جمع ہوگئی۔
اس حوالے سے وزارت قانون و انصاف کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے بھی پنجاب میں تمام رجسٹرڈ بینکوں کی درخواستوں پر حکم امتناع ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق حکم امتناع خارج ہونے پر پنجاب کے بینکوں نے آج واجب الادا ٹیکس قومی خزانے میں جمع کرادیا ہے، اعلامیے کے مطابق پنجاب کے 7 بینکوں نے مجموعی طور پر 11 ارب 48 کروڑ 36 لاکھ 58 ہزار روپے کی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی۔
عطاء تارڑ نے اس پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نا پہلے کبھی سنا نا پہلے کبھی دیکھا ! سرکاری خزانے میں اربوں روپے جمع جو معمولی حالات میں بینکوں کے اضافی منافع میں جاتے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے معاشی اصلاحات کے تحت یہ قدم اٹھایا ۔
https://twitter.com/x/status/1903160988418838848
انکے مطابق بینکوں کے سٹے آرڈر خصوصی ہدایات اور انتھک محنت سے خارج ہو چکے ہیں۔ یہ حکومت کی کامیاب حکمت عملی اور وزیراعظم کی کی دانشمندانہ سوچ کا نتیجہ ہے۔ حکومت نے عوام کے حقوق کا تحفظ کر کے ایک بڑی فتح حاصل کی ہے!
اس پر مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ اس میں کیا سوچ اور کمال ہے؟ پاکستان کی ٹیکس کی شرح دنیا کی سب سے زیادہ۰ پر اسٹے ویکیٹ کرانے کے بعد کم از کم 30 دن کا ادائیگی کا وقت دیا جاتا ہے۰ مگر ایف بی آر 24 گھنٹے میں اکاؤنٹ اٹیچ کر کے رقم نکال لیتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ کے وزیر اعظم کے فہم کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری صفر ہوچکی ہے۰ کوئ نیا کارخانہ تو دور الٹا بند ہو رہے ہیں۰ ملٹی نیشنل کمپنیاں بیچ کر جارہی ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1903214747136176179
مزمل اسلم نے مزید کہا کہ 78 سال کی بلند ترین بے روزگاری اور غربت ہے۰ ٹیکس کا شارٹ فال 600 ارب کا ہے۰ آئ ایم ایف کا اسٹاف لیول کھٹائ پر ہے۰ یہ 1990 نہیں صبح جنگ اخبار پر پسند کے دانشور سے جھوٹی خبر چلا لی۰ اور پھر اللہ اللہ خیر سلا