وقت کا دھارا

Annie

Moderator
باوا جی ..سلام

اسی لئے میں نے کہیں پر کہانی پر کوئی کمنٹ نہیں کیا .....(bigsmile)


اس کہانی کو ہر کسی نے اپنے بچپن میں پڑھا سنا ہے ......اب ہر ایک کے دادا نانا کے ساتھ ایک جیسا سچا واقعہ تو پیش نہیں آ سکتا .

آپ کی اس بات سے تو اتفاق ہے کہ جائیداد کے پیچھے رشتے قتل ہوتے ہیں ..لیکن دیکھ بھال سے جان چھڑانے کے لئے کوئی دریآ یا پہاڑی سے نیچے نہیں پھینکتے ..یہ بھی درست اس وقت ایدھی صاحب نے اپنا کام شروع نہیں کیا تھا ..لیکن لوگ زیادہ سے زیادہ یہ کرتے تھے کہ ان کی پرواہ نہیں کرتے تھے ..بد سلوکی کرتے تھے ...یا ابھی بھی کرتے ہیں ...
مجھے یہ سمجھ نہیں آتی پرانے زمانے کے لوگ نیکی اور بھلائی کا سبق دینے کے لئے بچوں کو جھوٹی کہانیاں کیوں سناتے تھے ..وہ تو ہم معصوم بچے تھے ..آج کا بچہ تو بول پڑے گا کہ دادا جی ایک اچھا کام سکھانے کے لئے آپ مجھے جھوٹ بولنا کیوں سکھا رہے ہیں ..کہانی سنانی ہے تو کہانی کہہ کر ہی سنائیں .

بھائی بارود ..آپ کی کہانی میں کوئی ایسی بات نہیں جو نا قابل یقین ہو ...یہ ہی فاطمہ کے لئے کہ یہ بھی نارمل ہے ...پیسہ بڑی بری چیز ہے ..میں بھی ایک ایسے خاندان کو جانتی ہوں جس نے مرتے ہوئے باپ کے انگوٹھے کے نشان جائیداد کے کاغذات پر لے لئے تھے ..

دیکھیں جی میں نے کب کہا کے یہ کہانی سچی ہو گی ، اور یہ بھی نہیں کہہ سکتی کے جھوٹی ہو گی . اور یہ مت الزام لگائیں کے بزرگ جھوٹی کہانیاں سناتے ہیں بچوں کو . اصل مقصد کہانیوں کے پیچھے اسباب ہوتے ہیں اور وہ اسباب آج کی سوسایٹی میں بھی پاۓ جاتے ہیں جن سے کوئی انکار نہیں کر سکتا سینکٹروں کیسز ہیں جہاں والدین قتل بھی ہوتے ہیں ایک کیس تو بارود صاحب نے سنا دیا ہے .. بات جائیداد کی ہی نہیں اور بھی عوامل ہوتے ہیں ابھی تازہ خبر تھی جب ایک لڑکی نے باپ کو نشہ آور دوا پلا کر زندہ جلا دیا کے وہ اسکی مرضی کی شادی نہیں کرنے دے رہا تھا
حقیقت کو تسلیم کریں اور کہانیوں کیسچے جھوٹے کی فکر نہ کریں اور بزرگوں کو جھوٹ بیانی کرنے والا نہ سمجھیں ......
H8bdcx

......
 

saeenji

Minister (2k+ posts)
سائیں جی ..میرا دل نرم ہے ..میں لوگوں کے لئے سخت روئے نہیں رکھتی ...کوئی عقلمند انسان ایسے نہیں کرتا ..یہ نادانی ہی ہے ، خطا ہے ..
باقی رہی دوسری بات تو نواز کون سا ایمانداری سے اپنے فرائض انجام دے رہا ہے ..ایک مریم ہی کیا ..سارے خاندان کو نوازا ہوا ہے ..مریم پر سوال اٹھائیں لیکن لنک نہ کریں ..
یہ بات آپ کو نہیں عینی کو کہی گئی تھی ..اس معاملے میں دوسری تھریڈ پر ان سے کافی گفت و شنید ہوئی تھی

جی بلکل نرم دلی کا درس میں خود بھی دیتا ہوں ....... لیکن ایک طرف ظلم و نا انصافی ہو اور دوسری طرف بادشاہت کا طرز عمل ہو ایسے میں آپ کی نرم دلی کس جانب ہوگی؟.... آپ جو جواب دیں گی ووہی میرا اصل نقطہ تھا، کسی کے ماضی سے نہ پہلے کوئی لینا دینا تھا، نہ اب ہے اور نہ آئندہ ہوگا، ان شاء الله.... الله پاک سب کے اعمال کی پردہ داری رکھے (آمین)
 

khandimagi

Minister (2k+ posts)
درست ...سہراب کے پاس تو عجیب و غریب واقعات کی کہانیوں کی کتابوں کا ذخیرہ موجود ہے ...عینی شاید اپنی دادی اماں کے پٹارے سے نکال لاتی ہیں

عینی کےمعاملے میں حقیقت الٹ ہے
بے انتہاہ خوبصورت پوسٹس کررہی ہیں آپ،،،احتیاط کریں،منہ میں کھجلی ہونے لگتی ہے دیکھ کر
 

Annie

Moderator
عینی یہ تو آپ سے شرارت کی تھی ..اگر آپ کا بھی روٹھنے کا پروگرام ہے تو تھوڑی دیر کے لئے اس تھریڈ سے رخصت

;)............ہم نے جمہوریت کی خاطر بڑی بڑی شرارتیں سہی ہیں ..روٹھنا کیا جی اجی چھوڑیں ... تھوڑی دیر کی رخصت سمجھ گئی ضرور کچھ کھانا ہوگا .....
 

Annie

Moderator
عینی کےمعاملے میں حقیقت الٹ ہے
بے انتہاہ خوبصورت پوسٹس کررہی ہیں آپ،،،احتیاط کریں،منہ میں کھجلی ہونے لگتی ہے دیکھ کر

(serious)...........وضاحت فرمائیے ؟ کیوں جی میں نے کیا کیا ؟ ...ہیں ؟
 

saeenji

Minister (2k+ posts)
ٹھیک ..ائندہ انتہائی احتیاط برتی جائے گی

اچھا مزے کی بات روٹھنے کے ایوارڈ مجھے دیے جا رہے تھے اور اب خود غائب ہیں
(bigsmile)

اتنی سنجیدگی سے تو احتیاط برتنے کو میں نے نہیں کہا تھا، آپ تو الٹا تھریڈ ہی چھوڑ گئی ہیں، یہ میرا مقصد ہر گز نہیں تھا، چلیں شاباش واپس آئیں
Please!
 
Last edited:

khandimagi

Minister (2k+ posts)
(serious)...........وضاحت فرمائیے ؟ کیوں جی میں نے کیا کیا ؟ ...ہیں ؟

یہ فرما رہی تھیں کہ۔۔۔۔عنی شائد اپنی دادی اماں کے پٹارے سے (کہانیاں) نکال لاتی ہے
انکی تصحیح کررہا تھا۔۔۔۔۔کہ عینی ماشااللہ ان بقراطی بچوں میں سے ایک ہیں کہ بزرگ اکثر معاملات میں انکی مدد لیتے نظرآتے ہیں
یہ(عینی) خود دادی جان کو ایک سے ایک اسٹوریاں ریتی ہونگی،، ان سے کیا لینگی
آپکی ڈیمانڈ پر وضاحت کی ہے۔۔اوکے،،وضاحت کی بنیاد پر حملہ آور ہونا،،جائز نہ ہوگا
کس شہر میں ہیں آجکل؟
 

Annie

Moderator

@ Annie

عینی جی


آپکی سٹوری بظاہر بہت اچھی ہے اور اس میں ایک اخلاقی سبق بھی ہے لیکن یہ سٹوری بچپن سے اب تک سن سن کر کان پک گئے ہیں. میں نے یہ سٹوری سب سے پہلے بچپن میں اپنے دادا جی سے سنی تھی

ویسے بھی یہ سٹوری حقیقت سے بہت دور ہے. ممکن ہے کہ کوئی نیا شادی شدہ شخص اپنی بیوی کے عشق میں ایسا کرنے کا سوچ لے لیکن جب کوئی شخص خود باپ بن جاتا ہے تو پھر اسکی سوچ اپنے باپ کے بارے میں بہت ہی بدل جاتی ہے. وہ کسی مجبوری کے تحت اپنے باپ سے لا تعلق تو ہو سکتا ہے لیکن اسے اپنے ہاتھوں سے مارنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا ہے. عموما لوگ جائیداد کے تنازعہ پر اپنے باپ کو قتل کرتے دیکھے ہیں



کئی سالوں پہلے کراچی کی ایک خبر پڑھی تھی کہ وہاں کسی اپارٹمنٹ بلڈنگ (فلیٹس) میں اوپر والے اپارٹمنٹ میں بیٹا اپنے بیوی بچوں کے ساتھ رہتا تھا اور نیچے اپارٹمنٹ میں اسکی ماں اکیلی رہتی تھی. بیٹا ماں بیوی کی لڑائی سے تنگ آنے کی وجہ سے ماں کا اپارٹمنٹ چھوڑ کر اوپر اپنا الگ اپارٹمنٹ لیکر رہنے لگ گیا تھا اور بیوی کی ناراضگی سے بچنے کیلیے بہت ہی کم ماں سے ملتا تھا. بوڑھی ماں ایک دن اپنے اپارٹمنٹ میں ہی فوت ہو گئی اور بیٹے کو اسوقت خبر ہوئی جب فوت ہونے کے کافی دنوں بعد اسکے ہمسایوں نے اسکے اپارٹمنٹ کے باہر بد بو محسوس کی. دروازہ توڑ کر جب کھولا گیا تو اندر بوڑھی عورت کی گلی ہوئی لاش پڑی تھی اور بیٹے کو خبر تک نہ تھی



ویلکم باوا جی ، کہانی سن کر کان پک گۓ تھے تو کیا ہوا اسی بہانے آپ تھریڈ پر اے .. :)

آپ نے خود ہی انسانی بے ہسی کی ایک مثال دے دی ہے یہ کہنا کے بیوی کے عشق میں کوئی ایسا نہیں کر سکتا تو میں اسکی نفی کروں گی ، ہر چینل پر یہ خبر تھی کے مرضی کی شادی نہ کرنے پر لڑکی نے باپ کو زندہ جلا دیا .. یہ بے حسی کی انتہا ہے .. دوسری مثال آپ دے چکے ہیں .
ایک صاحب ہیں ایک ہی شہر میں رہتے ہیں بیوی انکی پسند نہیں کرتی انکی ماں کو اور اسکی بیوہ ماں نے سلائی کر کر کے اسے پالا اور انگلینڈمیں
ہی اسکو ڈگری تک کی تعلیم دلوائی ، بیٹیوں کی شادی کی اسکی کی ... لیکن آج وہ اکیلی کسی کونسل کے فلیٹ میں رہتی ہے بیٹا ملنا تو دور کی بات فون تک نہیں کرتا جب ماں خود کرتی ہے تو بیوی سر پر کھڑی ہو جاتی ہے وہ ہوں ہاں سو زیادہ بات نہیں کرتا
کہانی جیسی بھی ہے لیکن ہم اور آپ جانتے ہیں یہ دور بڑا نفسانفسی کا ہے
 

Annie

Moderator

یہ فرما رہی تھیں کہ۔۔۔۔عنی شائد اپنی دادی اماں کے پٹارے سے (کہانیاں) نکال لاتی ہے
انکی تصحیح کررہا تھا۔۔۔۔۔کہ عینی ماشااللہ ان بقراطی بچوں میں سے ایک ہیں کہ بزرگ اکثر معاملات میں انکی مدد لیتے نظرآتے ہیں
یہ(عینی) خود دادی جان کو ایک سے ایک اسٹوریاں ریتی ہونگی،، ان سے کیا لینگی
آپکی ڈیمانڈ پر وضاحت کی ہے۔۔اوکے،،وضاحت کی بنیاد پر حملہ آور ہونا،،جائز نہ ہوگا
کس شہر میں ہیں آجکل؟

:lol:...چلیں حملہ اور نہیں ہوتے .. شکر کریں نہیں تو آپکے شہر والے بھائی کو کہہ کر بوری بنوا لینا تھی
او ہو خان جی کہتے ہیں اچھی سبق آموز باتیں جہاں سےبھی ملیں شیئر کریں . اب کہا تو تھا کے نسل در نسل چلنے والی کہانیاں ہیں لیکن اس سے انکار تو نہیں کے ایسا ظلم سوسایٹی میں ہوتا نہیں .. ہوتا ہے آپ بھی جانتے ہیں وجہ مختلف ہو سکتی ہے لیکن والدین کا درجہ تو نہیں بدلتا ..

 

Annie

Moderator
[video]https://www.facebook.com/sarsana786/videos/vb.100005326206520/546324008888468/?type=2&theater[/video]

شکر ہے آپ بھی جلوہ گر ہوۓ .. ہم نے تو سنا تھا اپنے کاروبار کو ہی پیارے ہو گۓ ہیں اور اب دوستوں کو بھول چکے ہیں ..
ویڈیو بڑی زبردست تھی ، ساری دیکھی اور تلخ حقیقت پر تھی .. جس نے اداس کر دیا
 

Annie

Moderator
Thanks.

I will try my best.

ٹرائی بیسٹ تو ڈھیلا سا جواب ہے .. بس اب پڑھائی سے ہٹ کر فورم کیلئے بھی ٹائم نکالا کریں بزی لوکو ..
آپکے میٹرک کا احوال بعد میں پوچھتی ہوں پہلے سب کے کمنٹس کا جواب دے لوں ......
 

saeenji

Minister (2k+ posts)
ٹرائی بیسٹ تو ڈھیلا سا جواب ہے .. بس اب پڑھائی سے ہٹ کر فورم کیلئے بھی ٹائم نکالا کریں بزی لوکو ..
آپکے میٹرک کا احوال بعد میں پوچھتی ہوں پہلے سب کے کمنٹس کا جواب دے لوں ......

کسی نے مجھے بھی یہی جواب دیا تھا سوچا میں بھی یہی جواب دے دوں
:lol:
 

Annie

Moderator
میں بھی اپنی چوٹی سی زندگی کا ایک واقعہ سناؤگا
یہ میرا آنکھوں دیکھا قصہ ہے ورنہ میں خود بھی یقین نہیں کرتا
ہاؤس جاب کے بعد میں ایک اچھی جاب پی لگایا تھا ،اور ایک رات دو لڑکے عمر کوئی سولہ سے اکیس کے ہوگئی دونو کی !
یہ دونو ایک سٹریچر پی ایک عورت کو ایمرجنسی وارد کے طرف لائے
دونو روتے بھی جاتے اور اپس میں لڑتے بھی جاتے
مجھے ایک لڑکے نے غریباں سے پکڑ کر پوچھا ڈاکٹر میری ما بچ تو جاگے نہ
میں نے جب غور سے دکھا تو عورت کا سر پھٹا ہوا تھا اور بھیجا باہر اکر زمین پی بح رہا تھا
یقین جانیں میں تو بوہت ہے جونئیر تھا ،میرا خود سر چکرہ گیا .
بهرےحال وہ عورت تو مر چوکی تھی اور بعد میں پتا چلا کے یہ سب جائیداد کے چکّر میں ہوا ہے
میں کئی رات سو نہیں سکا ،رو بھی نہیں سکتا تھا مگر روح رو رہی تھی
کاش یہ منظر میری آنکھوں کے سامنے نہ ہوتا !
لوگ فورم پی ناجانے کیا کیا کہینگے !کے سب کہانی ہے یا کوئی اور طا ویل
مگر اس واقے کو میں بھول نہیں سکا ،واقع پاکستان کا ہی ہے شهر کا نام نہ پوچھیں گا


جناب یہ افسوسناک واقعہ اور تلخ سچائی شیئر کرنے کا شکریہ .. یہی سبجیکٹ تھا اس تھریڈ کا . بے حسی میں اولاد بہت آگے تک چلی جاتی ہے .. جیسی کرنی ویسی بھرنی .. میری کہانی کو ایکسٹریم سمجھا جا رہا ہے تو جھوٹا بھی ، جھوٹ سچ کا مجھے پتا نہیں لیکن والدین کے ساتھ بدسلوکی اور ظلم اس سوسایٹی میں موجود ہے اس سے انکار کرنا نا سمجھی ہے

آج پہلی دفعہ آپکو اردو میں لکھتے دیکھا ہے بہت شکریہ ....
 

Annie

Moderator
کسی نے مجھے بھی یہی جواب دیا تھا سوچا میں بھی یہی جواب دے دوں
:lol:
:lol:..کسی نے کسی کو کسی اور حوالے سے جواب دیا ہوگا نہ کے فورم پر حاضری لگانے کے لیے کسی نے کسی کو ایسا جواب دیا ہوگا
...
 

khandimagi

Minister (2k+ posts)
:lol:...چلیں حملہ اور نہیں ہوتے .. شکر کریں نہیں تو آپکے شہر والے بھائی کو کہہ کر بوری بنوا لینا تھی
او ہو خان جی کہتے ہیں اچھی سبق آموز باتیں جہاں سےبھی ملیں شیئر کریں . اب کہا تو تھا کے نسل در نسل چلنے والی کہانیاں ہیں لیکن اس سے انکار تو نہیں کے ایسا ظلم سوسایٹی میں ہوتا نہیں .. ہوتا ہے آپ بھی جانتے ہیں وجہ مختلف ہو سکتی ہے لیکن والدین کا درجہ تو نہیں بدلتا ..


آپکی دلیلیں کافی حد تک معقول ہیں۔۔۔۔۔۔معقول بات پر بحث برآئے بحث،،اپنے آپکو کم علم ظاہرکرنے کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا
دنیا میں والدین سے بڑھ کر کوئی نعمت نہیں۔۔۔خراب سے خراب اولاد بھی اس بات کو مانتی ہے ، اور اپنے ضرف کے تحت انکی خدمت کرتی ہے
ہر معاشرے نے اپنی آنے والی نسل کی بہبود اور انہیں معاشرتی اخلاق پر کاربند ہونے کیلئے ،نصحیت آموز کہانیاں بنائی ہوتی ہیں۔یہ دراصل تربیت کا ایک حصہ ہوتی ہیں
اسکے باوجود معیار سے گری حرکت کہیں کہیں،اور خال خال نظر آجاتی ہے،یہ ذہنی بیماری اور شخصیت میں کجی کی وجہ سے ہوتی ہے،اور ا س شدت کی جسکا کہانی میں ذکر ہے کڑوڑہا لوگوں میں سے کسی ایک میں
عام طور سے ماں باپ اپنی اولاد کیلئے اور اولاد اپنے ماں باپ کیلئے،اپنی آسائشیں قربان کرتے نظرآتے ہیں، یہی انسانی معاشرے کا حسن ہے

 

saeenji

Minister (2k+ posts)
:lol:..کسی نے کسی کو کسی اور حوالے سے جواب دیا ہوگا نہ کے فورم پر حاضری لگانے کے لیے کسی نے کسی کو ایسا جواب دیا ہوگا
...
:lol:

بات کو جتنا مرضی گھما لیں گھوم گھما کر آئیں گی وہیں پر
(bigsmile)
 

Annie

Moderator
Thanks anyways......I got it just now.....

ایکسٹریم کیس اس دن سے ہیں جب حضرت آدم اور ان کے چند بیٹے ہی تھے
قبیل نے ہابیل کو قتل کر دیا تھا
میرا مطلب ہے کہ پیرینٹل ایبووز کے واقعات بہت ہیں ہمارے معاشرے میں
لیکن قتل تک نوبت کم آتی ہے


راز جی ابھی ایک کیس سب کو یاد دلایا ہے کے ہر چینل پر خبر تھی کے بیٹی نے مرضی کی شادی کرنے پر راضی نہ ہونے پر باپ کو زندہ جلا دیا ، پھر آپ کہتے ہیں میں ایکسٹریم کیس لکھا ہے .. بے حسی بہت ہے ..
جبکے والدین سے محبت کرنے والے اور انکا خیال رکھنے والے بھی بہت ہیں

ہمارے ایک جاننے والے ہیں کافی عمر کےہیں انکے بوڑھے والدین جب بھی امریکہ فون کریں تو خوب جھاڑ پلائیں تم نے ہمیں اتنے دنوں سے فوں نہیں کیا وہ سمجھاتے رہ جاتے کے آپ سے کل بات ہوئی تھی لیکن بوڑھے والدین کو یاد نہیں رہتا تھا

رات کے دو تین بجے فون کر کے انکو جگا کر کہتے یار اتنے دنوں سے تمہاری آواز نہیں سنی وہ کہتے ابا جی کل ہی بات ہوئی تھی .. پھر کہتے اچھا ابھی فون واپس کرو .. وہ کہتے ابا جی ابھی رات کے تین بجے ہیں یہاں لیکن بزرگ والدین کو ٹائم کا فرق پتا نہ تھا .وہ اصرار ہی کرتے ..
چند سال ہوۓ انکے دونوں والدین انتقال کر چکے ہیں ..اب کوئی رات کو فون کر کے نہیں جگاتا یار اتنے دنوں سے تمہاری آواز نہیں سنی ..
وہ تڑپ وہ بے چینی صرف والدین میں ہی تھی .. جو کسی اور رشتے میں نہیں ہوتی
 

Annie

Moderator
آپکی دلیلیں کافی حد تک معقول ہیں۔۔۔۔۔۔معقول بات پر بحث برآئے بحث،،اپنے آپکو کم علم ظاہرکرنے کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا
دنیا میں والدین سے بڑھ کر کوئی نعمت نہیں۔۔۔خراب سے خراب اولاد بھی اس بات کو مانتی ہے ، اور اپنے ضرف کے تحت انکی خدمت کرتی ہے
ہر معاشرے نے اپنی آنے والی نسل کی بہبود اور انہیں معاشرتی اخلاق پر کاربند ہونے کیلئے ،نصحیت آموز کہانیاں بنائی ہوتی ہیں۔یہ دراصل تربیت کا ایک حصہ ہوتی ہیں
اسکے باوجود معیار سے گری حرکت کہیں کہیں،اور خال خال نظر آجاتی ہے،یہ ذہنی بیماری اور شخصیت میں کجی کی وجہ سے ہوتی ہے،اور ا س شدت کی جسکا کہانی میں ذکر ہے کڑوڑہا لوگوں میں سے کسی ایک میں
عام طور سے ماں باپ اپنی اولاد کیلئے اور اولاد اپنے ماں باپ کیلئے،اپنی آسائشیں قربان کرتے نظرآتے ہیں، یہی انسانی معاشرے کا حسن ہے
[/right]


خان جی آپ اس معاشرے میں رہتے ہیں جانتے ہیں ظلم اور ناانصافی بھی ہوتی ہے . کیس کروڑوں میں ایک ہو یا لاکھوں میں ہو .. حقیقت موجود ہے اور انکار پھر نہیں ہوسکتا .
تخت کے لیے بھی بیٹوں نے باپ کو قتل کیا . کسی نے جائیداد کے لیے تو کسی نے اپنے مفاد کے لیے تو کسی نے نشہ پورا نہ ہونے کی وجہ سے
وجہ جو بھی ہو .. المیہ تو یہ ہے
 

Fatema

Chief Minister (5k+ posts)
ٹانگ اڑانے کی معذرت
وہ تو نادان ہیں انہیں انگریجی آتی ہو گی،،لیکن ہم جیسوں کا تو خیا ل کرو بھائی،
جب اتنی خوبصورت اور اچھی اردو لکھ سکتے ہو، تو انگلش میں پوسٹ کرنا، ،مناسب بات ہے کیا؟
ویسےبھی جو لپاڈگی اپنی زبان میں ہوتی ہے دوسری میں کہاں،

Ye lipadgi kiya hoti hey!!
 

Back
Top