وفاقی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، پی ڈی ایم کا مشترکہ فیصلہ

Sn Sunny

Chief Minister (5k+ posts)


FYCGGlQX0AADyr2


Not good for Pakistan but good for other party
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)

اس کا مطلب ہے کہ امپورٹڈ حکومت کا مزید ذلیل و خوار ہونے کا ارادہ ہے۔ مجھے ان خنزیروں کی کوئی پرواہ نہیں لیکن جتنا زیادہ عرصہ یہ پاکستان پر قابض رہیں گے اتنا زیادہ نقصان کریں گے پاکستان کا
خان تو جیسے جنت بنا کر دے گیا تھا انہیں - دس ارب ڈالر کے ذخائر چھوڑے اور اس وقت پیٹرول سو ڈالر سے اوپر جا رہا تھا اور جلد ایک سو بیس کو چھو گیا - دیگر امپورٹ بھی بہت مہنگی ہو چکی تھیں یاد رہے ہم پیٹرول ڈیزل ، منجمد گیس ، کپاس ، چائے ، خوردنی تیل تک باہر سے درآمد کرتے ہیں، ان کے بغیر ہمارا گزارا نہیں - ہماری اکنامکس اتنی خراب تھی کہ خان صاحب کے ہوتے مارچ میں آئی ایم ایف نے یہ کہتے ہوا پروگرام سسپینڈ کر دیا کہ آپ ہماری شرائط سے الٹ کر رہے ہیں - یاد رہے خان صاحب نے بجلی اور تیل کی قیمتیں کم کر دی تھیں آنے والی حکومت کے لئے مسائل پیدا کرنے کو - پچھلے دو سال میں ہم اگر پر آسائش مہنگی ایٹم جیسے کہ انتہائی مہنگی گاڑیاں موبائل فون اور دیگر امیروں کے چونچلے والی چیزوں کی امپورٹ بند کر دیتے تو ڈالر کے یہ ذخائر ایسے نہ ہوتے - خان صاحب جس طرف جا رہے تھے ملک دیوالیہ ہو رہا تھا ملک بچانے کے لئے جو کام خان صاحب نہیں کر رہے تھے وہ اس حکومت نے کئے یہ جانتے ہوئے کہ اس مہنگائی سے ان کی سیاست تباہ ہو گی مگر اس سے ملک بینکرپسی سے نکل آیا الله کیا تو قیمتیں بھی چند مہینے میں کنٹرول ہو جائیں گی لیکن اگر بینکرپسی ہو جاتی تو واپسی کا راستہ نہیں تھا - سیاست چھوڑ کر حالات کو دیکھیں
 

First Strike

Chief Minister (5k+ posts)
خان تو جیسے جنت بنا کر دے گیا تھا انہیں - دس ارب ڈالر کے ذخائر چھوڑے اور اس وقت پیٹرول سو ڈالر سے اوپر جا رہا تھا اور جلد ایک سو بیس کو چھو گیا - دیگر امپورٹ بھی بہت مہنگی ہو چکی تھیں یاد رہے ہم پیٹرول ڈیزل ، منجمد گیس ، کپاس ، چائے ، خوردنی تیل تک باہر سے درآمد کرتے ہیں، ان کے بغیر ہمارا گزارا نہیں - ہماری اکنامکس اتنی خراب تھی کہ خان صاحب کے ہوتے مارچ میں آئی ایم ایف نے یہ کہتے ہوا پروگرام سسپینڈ کر دیا کہ آپ ہماری شرائط سے الٹ کر رہے ہیں - یاد رہے خان صاحب نے بجلی اور تیل کی قیمتیں کم کر دی تھیں آنے والی حکومت کے لئے مسائل پیدا کرنے کو - پچھلے دو سال میں ہم اگر پر آسائش مہنگی ایٹم جیسے کہ انتہائی مہنگی گاڑیاں موبائل فون اور دیگر امیروں کے چونچلے والی چیزوں کی امپورٹ بند کر دیتے تو ڈالر کے یہ ذخائر ایسے نہ ہوتے - خان صاحب جس طرف جا رہے تھے ملک دیوالیہ ہو رہا تھا ملک بچانے کے لئے جو کام خان صاحب نہیں کر رہے تھے وہ اس حکومت نے کئے یہ جانتے ہوئے کہ اس مہنگائی سے ان کی سیاست تباہ ہو گی مگر اس سے ملک بینکرپسی سے نکل آیا الله کیا تو قیمتیں بھی چند مہینے میں کنٹرول ہو جائیں گی لیکن اگر بینکرپسی ہو جاتی تو واپسی کا راستہ نہیں تھا - سیاست چھوڑ کر حالات کو دیکھیں

خان نے بائیس اشاریہ چھ ارب ڈالر کا زرمبادلہ چھوڑا تھا۔ بہترین چھے فیصد سے ترقی کرتی ہوئی معیشت، اکتیس ارب ڈالر سے زائد کی ایکسپورٹس اور بتیس ارب ڈالر سالانہ سے زائد اوورسیز پاکستانیز کے پیسے چھوڑے تھے۔ لیکن امریکی سازش کے نتیجے میں غلاموں اور فداروں پر مشتمل امپورٹڈ حکومت نے ظالمانا انداز سے کرپشن اور نااہلی کرے ہوئےصرف تین ماہ میں پاکستان کو دیوالیہ کر دی
ا​
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)

خان نے بائیس اشاریہ چھ ارب ڈالر کا زرمبادلہ چھوڑا تھا۔ بہترین چھے فیصد سے ترقی کرتی ہوئی معیشت، اکتیس ارب ڈالر سے زائد کی ایکسپورٹس اور بتیس ارب ڈالر سالانہ سے زائد اوورسیز پاکستانیز کے پیسے چھوڑے تھے۔ لیکن امریکی سازش کے نتیجے میں غلاموں اور فداروں پر مشتمل امپورٹڈ حکومت نے ظالمانا انداز سے کرپشن اور نااہلی کرے ہوئےصرف تین ماہ میں پاکستان کو دیوالیہ کر دیا​
تو بارہ ارب ڈالر یہ حکومت کھا گئی ؟ پہلی بات یہ ہے کہ آپ اسٹیٹ بینک اور باقی سب بینکوں کے زرمبادلہ کے ذخائر ملا کر بتا رہے ہیں - دوسرے یہ جنوری میں دونوں ملا کر بایئس ارب ڈالر تھے اور اپریل میں یہ دونوں ملا کر سولہ ارب چالیس کروڑ ہو چکے تھے - آخری مہینوں میں تیل کی اضافی قیمتوں کی وجہ سے امپورٹ اتنی بڑھ چکی تھی کہ یہ ذخائر تیزی سے کم ہو رہے تھے - جنوری سے ہی خان صاحب کو دو چیزیں کرنی چاہیں تھیں - ایک - آئی ایم ایف کو ناراض نہ کرتے کیونکے نظر آ رہا تھا ڈالر تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور ان کی ضرورت پڑنے والی ہے - دوسرے فوری طور پر پر آسائش چیزوں کو بین کر دیتے ڈالر باہر جاتے دیکھ کر - بھد میں مفتاح اسماعیل نے کیا بھی مگر کافی نقصان کے بھد اور کافی مہنگائی اور ڈالر کی گراوٹ کے بھد -یہ جو چھ فیصد کی ترقی نظر آ رہی ہے یہ امپورٹ کی وجہ سے ہے - خان صاحب اس وقت اپنی سیاست بچاتے رہے - کیا شوکت ترین نے نہیں سوچا ہو گا وہ کیا کر رہا تھا کیا اس نے خان صاحب کو نہیں بتایا ہو گا ؟ بحرحال اس سنگین غلطی کے ذمے دار خان صاحب یا شوکت ترین ہیں - اپریل دو ہزار بیس میں ایک وقت تھا جب ہمارے ملک میں آنے والے ڈالر ملک سے باہر جانے والے ڈالر کے مقابلے میں برابر ہو گئے تھے اس کے بھد اگر امپورٹ کو کنٹرول کرتے اور چھ فیصد کی بجائے تین فیصد ٹارگٹ رکھتے تو ایسے حالات نہ دیکھنے پڑتے -ثبوت لگا رہا ہوں ریزرو کا بین الاقوامی ادارے کے مطابق آپ ثابت کریں میں غلط کہہ رہا ہوں - جواب میں گالی گلوچ نہ دینے کا شکریہ
 

Back
Top