وزیرداخلہ نے بشام حملہ کے ذمہ داروں سے متعلق افغانستان کو 2 آپشنز دیدیں

basham1h1.jpg

بشام حملے میں ملوث دہشت گردوں کیخلاف مقدمہ چلایا جائے یا انہیں ہمارے حوالے کیا جائے، وزیر داخلہ کا افغانستان سے مطالبہ

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے افغانستان سے مطالبہ کیا ہے کہ بشام حملے میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف یا تو مقدمہ درج کیا جائے یا انہیں پاکستان کے حوالے کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق محسن نقوی نے یہ مطالبات لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران سامنے رکھے اور کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات بہت اہمیت کے حامل ہیں، مختلف فورمز پر پاکستان اور چین ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں، پاکستان میں چینی شہریوں پر حملے کیلئے افغان سرزمین کا استعمال ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں کالعدم ٹی ٹی پی ملوث ہے، بشام میں چینی شہریوں پر باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت حملہ کیا گیا، ہمارے پاس تمام شواہد بھی موجود ہیں کہ یہ ٹی ٹی پی ک کارروائی ہے، ہماری جانب سے ثبوت فراہم کیےجانے کے باوجود افغان حکومت نےکوئی ردعمل نہیں دیا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ بشام حملے میں ملوث دہشت گردوں کیخلاف یا تو مقدمہ چلایا جائے یا انہیں پاکستان کے حوالے کردیا جائے۔

دوسری جانب سینئر صحافی شہباز رانا نے انکشاف کیا ہے کہ "بشام حملے میں مارے جانیوالے چینی باشندوں کے لواحقین کو فی کس 14 کروڑ روپے ( 516000 ڈالر ) سے زائد کی رقم ادا کی گئی جبکہ انکے ساتھ مارے جانیوالے پاکستانی باشندوں کے لواحقین کو صرف 25 لاکھ روپے ( 9 ہزار ڈالر) فی کس رقم دی گئی "۔
https://twitter.com/x/status/1794088483935432967