وزیراعظم عمران خان کا نام پینڈورا پیپرز میں نہ آنے پر غریدہ فاروقی پریشان؟ دھڑا دھڑ ٹویٹس
آئی سی آئی جے نے وزیراعظم عمران خان کو کلئیر قرار دیدیا ہے جس پر ایسا تاثر مل رہا ہے کہ غریدہ فاروقی وزیراعظم عمران خان کا نام نہ آنے پر پریشان ہیں کیونکہ کچھ روز قبل غریدہ فاروقی نے ایک ٹویٹس میں پینڈرواپیپرز اور پانامہ پیپرز میں مماثلت پیدا کرکے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ وزیراعظم عمران خان کا نام بھی پینڈورا پیپرز میں آنیوالا ہے اور وہ جانیوالے ہیں۔
لیکن پینڈورا پیپرز کے منظرعام پر آنے سے غریدہ فاروقی کے دعوے ہوا ہوگئے اور انہوں نے دھڑا دھڑ ٹویٹس کرنا شروع کردئیے، کبھی یہ تاثر دینے کی کوشش کرتیں کہ وزیراعظم کے اپنے نام سے کوئی کمپنی سامنے نہیں آئی (یعنی کسی اور کے نام پر ہوگی)، کبھی سوالات اٹھاتیں تو کبھی پول کرواتیں
دلچسپ امر یہ ہے کہ غریدہ فاروقی نے جو پول کروایا، اسکے مطابق 76فیصد سوشل میڈیا صارفین نے وزیراعظم عمران خان کو انٹرنیشنل صادق اور امین قرار دیدیا۔
ایک روز قبل کئے گئے ٹویٹ میں غریدہ فاروقی نے دعویٰ کیا تھا کہ 3 اپریل ، اتوار کا دن حکومتی مدت پوری ہونے سے 2 سال پہلے جب پانامہ پیپرز ریلیز ہوئے تھے تو نوازشریف کی حکومت ختم ہوگئی تھی۔ اب 3 اکتوبر ، اتوار کا دن،حکومتی مدت پوری ہونے سے 2 سال پہلے بھی وزیراعظم عمران خان کی حکومت ختم ہوجائے گی۔
پینڈورا پیپرز منطرعام پر آئے تو غریدہ فاروقی کے دعوے غلط ثابت ہوئے۔ س پر غریدہ فاروقی پریشانی کا شکار نظر آئیں اور بار بار وزیراعظم عمران خان سے متعلق ٹویٹس کرتی رہیں کہ عمران خان کے نام سے کوئی کمپنی سامنے نہیں آئی۔
غریدہ فاروقی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ وزیراعظم عمران خان کی اپنے نام پر کوئی آف شور کمپنی نہیں؛آئی سی آءی جے نے کن آف شور کمپنیز کے بارے میں عمران خان سے سوالات کیے۔۔ اُن آف شور کمپنیز/مالک کی تفصیلات آئی سی آئی جے سامنے لائے گا۔۔۔
غریدہ فاروقی نے مزید لکھا کہ وزیراعظم عمران خان کا پینڈورا پیپرز میں شامل تمام پاکستانیوں بشمول اپنی کابینہ/پارٹی کے لوگوں کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ وزیراعظم صاحب ماضی میں کہتے رہے جس پر الزام ہو وہ استعفی دے تاکہ شفاف تحقیقات ہوں۔ کابینہ کے اراکین استعفی دے رہے ہیں؟ شفاف ہوں واپس آ جائیں۔
اپنے ایک اور ٹویٹ میں غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی اپنے نام پر کوئی آف شور کمپنی نہیں ؛ ICIJ کے ڈاکیومنٹس ایسی کوئی بات نہیں کہتے۔
غریدہ فاروقی کے ٹویٹس سے تاثر ملتا ہے کہ وہ بار بار مختلف انداز سے آرٹیکلز کا ترجمہ کرنیکی کوشش کررہی ہیں، غریدہ نےپھر ٹویٹ کیا کہ آئی سی آئی جے کے ڈاکیومنٹس ایسی کوئی بات نہیں کہتے کہ وزیراعظم عمران خان کی اپنے نام پر کوئی آف شور کمپنی ہے۔ پہلے ترجمہ دو حصّوں میں کیا۔ مگر مفہوم ایک ہی ہے
بعد ازاں غریدہ فاروقی نے یہ سوال اٹھایا کہ کیا یہ کہنا دُرُست یا غلط یا قبل از وقت ہو گا کہ عمران خان پر ہر قسم کا الزام لگایا جا سکتا ہے مگر ان کی ذات پر مالی کرپشن کا الزام نہیں لگایا جا سکتا؟ کیا ٹیم پر کرپشن کے الزامات کا براہِ راست تعلق کپتان سے ہوتا ہے؟ کیا نااہلی بڑا جرم ہے یا کرپشن؟ آپ کیا کہتے ہیں؟
اسکے بعد غریدہ فاروقی نے ایک پول کروایا جس کے مطابق عمران خان کے اپنے نام پر کوئی آف شور کمپنی نہی-آئی سی آئی جے کے اس بیان کے بعد آپ کیا کہتے ہیں؛ کیا عمران خان اب انٹرنیشنل صادق اور امین بھی بن گئے ہیں۔۔؟
اس پر 76 فیصد نے وزیراعظم عمران خان کے حق میں رائے دی