وزیراعظم شہبازشریف کے صدر عارف علوی کو جوابی خط پر فوادچوہدری کا ردعمل

fawadhaiaah.jpg

وزیراعظم شہباز شریف کے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو لکھے گئے جوابی خط پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل آگیا ہے۔

نجی چینل کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گزشتہ دنوں وزیراعظم شہباز شریف کو خط تحریر کیا تھا جس میں انہوں نے الیکشن التوء، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت دیگر حکومتی اقدامت کا تذکرہ کای تھا اور حکومت کو آئینی احکامات پر عملدرآمد کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا ۔

اس خط کا آج وزیراعظم شہباز شریف نے جواب دے دیا ہے اور صدر کے خط کو پی ٹی آئی کا پریس ریلیز قرار دیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ صوبائی اسمبلیاں صرف وفاقی حکومت کو بلیک میل کرنے کے لئے تحلیل کی گئیں۔ آپ نے 2 صوبوں میں بدنیتی پر مبنی اسمبلیوں کی تحلیل پر کسی قسم کی تشویش تک ظاہر نہ کی بلکہ پی ٹی آئی کی طرف سے آپ نےعام، پنجاب اور کے پی اسمبلیوں کے انتخاب کی تاریخ دی۔ یہ سب آپ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی انا اور تکبر کی تسکین کے لیے کیا۔ آپ کا یہ فیصلہ سپریم کورٹ نے یکم مارچ 2023 کے حکم سے مسترد کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے شفاف، آزادانہ اور غیرجانبدارانہ انتخابات کے تقاضے کو بھی فراموش کر دیا اور یہ بھی نہ سوچا کہ 2 صوبائی اسمبلیوں کے پہلے الیکشن کرانے سے ملک نئے آئینی بحران میں گرفتار ہو جائے گا۔ آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کو آپ نے مکمل طور پر نظر انداز کر دیا جو افسوسناک ہے۔ آپ کا یہ طرز عمل صدر کے آئینی کردار کے مطابق نہیں۔

شہباز شریف کے اس جوابی خط پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے۔

فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ صدر مملکت نے اپنے خط میں شہباز شریف کو آئین پر عمل کرنے کا مشورہ دیا اور ظاہر ہے یہ بات ان کو تحریک انصاف کی پریس ریلیز ہی نظر آئے گی۔

https://twitter.com/x/status/1639875255446523905
پی ٹی آئی رہنما نے مزید لکھا ہے کہ صدر کے اسمبلی توڑنے اور نئے الیکشن کے اقدام پر عمل ہوتا تو آج ملک اس آئینی، سیاسی اور معاشی گرداب میں نہ ہوتا۔