وزیراعظم شہبازشریف کا سوشل میڈیا پر ایک کلپ وائرل ہورہا ہے جس میں وزیراعظم شہبازشریف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کیساتھ کھڑے ہوکر پریس ٹاک کررہے ہیں۔
کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پہلے وزیراعظم شہبازشریف اردو میں بات کرتے ہیں اور بعد میں انگلش میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی تعریفیں کرنا شروع کردیتے ہیں۔ کلپ میں وزیراعظم شہبازشریف بار بار اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی کہنی پکڑ کر انکی تعریفیں کررہے ہیں
اس کلپ میں مفتاح اسماعیل وزیراعظم شہبازشریف کے پاس آتے ہیں جس پر وزیراعظم شہبازشریف کہتے ہیں کہ انگریزی ہی بولی ہے میں نے۔۔ جس کا مطلب ہے کہ مفتاح اسماعیل شہبازشریف کو کہہ رہے ہیں کہ انگلش میں بات کریں۔
اسکے بعد شہبازشریف بار بار مالش والے انداز میں سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کی کہنی پر مسلسل ہاتھ پھیرتے ہیں اور تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملادیتے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس پر تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ کیا واقعی یہ پاکستان کے وزیراعظم ہیں؟ کیا پاکستان کا وزیراعظم اتنا ہی احساس کمتری کا شکار ہے ؟ بار بار تعریفوں سے غلط تاثر جارہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم شہبازشریف انگلش ٹھیک طریقے سے نہیں بول سکتے تو اردو میں بات کرلیں اور ایک ٹرانسلیٹر ساتھ رکھ لیں۔
کچھ نے اس بات پر بھی تنقید کی کہ بار بار وزیراعظم شہبازشریف کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو سیلاب زدگان کی امداد سے متعلق یقین دہانی کیوں کرانی پڑرہی ہے؟
عدیل حبیب کا اس پر کہنا تھا کہ میں وزیر اعظم شہباز شریف کیلئے فکرمند ہوں ،لگتا نہیں کہ وہ ذہنی طور پر یہاں پر(اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کیساتھ پریس ریفنگ میں) ہیں ۔آپ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے ساتھ ان کی گفتگو دیکھی ہوگی۔
شیریں مزاری نے تبصرہ کیا کہ لگتا ہے دونوں بھائی صرف ہمیں شرمندہ کر سکتے ہیں! کیا وزارت خارجہ نے اسے اطلاع نہیں دی کہ وہ ایس جی یو این ہے جنرل سیکرٹری نہیں؟ اور اس کا اعصابی ہکلانا اور باڈی لینگویج!یواین سیکرٹری جنرل بھی سوچ رہا ہوگا کہ مسلسل شیک ہینڈ اور تھپتھپانا کہیں گلے لگنے میں نہ بدل جائے۔
شیریں مزاری کا مزید کہنا تھا کہیہ پریشان کن ہے ،یہ شخص وزیر اعظم میں رہنے کے قابل نہیں ہے۔
تحریک انصاف کے سینیٹر عون عباس بپی نے تبصرہ کیا کہ شریف خاندان کے لوگ پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی کا سبب بنتے ہیں۔ کرائم منسٹر شہباز شریف اگر چپ رہتا تو کم از کم تھوڑی عزت ہی رہ جاتی! کس طرح کا نااہل ٹولہ پاکستان پر مسلط کیا گیا ہے، اسکی مثال خود ہی دیکھ لیں۔۔۔
سالار سلطانزئی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے اقوام متحدہ کے بندے کو جتنی تپکیاں دی اور جیسی انگریزی بولی اس بندے کو لگنا پاکستانی اس سے ملکہ الیزبت کی تعزیت کررہےہیں۔
ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ فشہباز شریف نے انگلش کی نواز شریف والی کر دی
رحمانی بلوچ نے تبصرہ کیا کہ ہمیں پیسہ دے دو قسم کھاتے ہیں ایک روپیہ نہیں کھائیں گے شہباز شریف کی دیسی انگلش اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل
شہباز شریف کی انگلش دیکھ کر احساس ہوا الحمدلله میری اس سے کافی بہتر ہے مجھے بھی بولنی چاہیئے
ایک عمران خان تھا جسکو دفتر خارجہ کے افسران بریفننگ دینے لگتے تھے تو آدھی چیزیں ان کو پہلے ہی پتہ ہوتی تھیں اٹھنا بیٹھنا بولنا کوئی مسلئہ ہی نہ تھا اور ایک شہباز شریف ہے جسکو پریس کانفرنس میں لقمہ دے کر بتانا پڑ رہا کہ سر انگلش بولیں اور پھر انگلش بھی واہ۔۔
وزیراعظم شہباز شریف کا اج ایک اور کلپ وائرل ہوتا ہے جس میں وہ سیلاب زدہ علاقوں کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ہیلی کاپٹر پر بیٹھنے کی تیاری کرتے ہیں اور بار بار انہیں بازو سے پکڑ کر پہلے جہاز پرچڑھنے کا کہتے ہیں۔
اس کلپ پر فل ٹاس نامی سوشل میڈیا اکاؤنٹ تبصرہ کرتا ہے کہ سننے میں آیا ہے انتونیو گوترش نے اس حرکت کے بعد شہباز شریف کو میسج کیا ہے میں سیکرٹری جنرل اقوامِ متحدہ ہوں تیرا کوئی کزن نہیں۔