
وزیر اعظم عمران خان نے ملک کے معروف صنعتکاروں اور تاجروں کے وفد سے اسلام آباد میں اہم ملاقات کی، جس میں حکومت اور صنعت کاروں و تاجروں کے درمیان عام ورکر کی کم سے کم ماہانہ اجرت بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے معروف صنعتکاروں اور تاجروں کے وفد نے ملاقات کی، ملاقات میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وفاقی وزراء میں اسد عمر، حماد اظہر ،خسرو بختیار، فواد چوہدری، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور وزیر مملکت فرخ حبیب موجود تھے۔
ملاقات کے دوران حکومت اور صنعتکاروں نےکم سے کم ماہانہ اجرت بڑھانے پر اتفاق کیا ،صنعتوں کے فروغ کے لئے طویل المدت پالیسیوں کے تسلسل پر زوردیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نے سرمایہ کاری اور کاروبار کے فروغ کے لئے تاریخی اقدامات اٹھائے ہیں،صنعتکار اور بزنس مین عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے حکومت کے
ساتھ مل کر چلیں،پاکستان تحریک انصاف کے منشور کے مطابق آئی ٹی اور ٹیکسٹائل کی برآمدات کی پالیسی کے ثمرات اب واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1488878309295497217
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت عالمی منڈی میں مہنگائی اور اس کی وجہ سے عوام پر بوجھ کا احساس رکھتی ہے، عام آدمی کو مہنگائی کے اثرات سے بچانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت ملک کی دس بڑی کمپنیوں نے پچھلے سال 929 ارب روپے منافع کمایا،حکومت نے سرمایہ کاری اور کاروبار کے فروغ کے لئے تاریخی اقدامات کئے جو پہلے کسی حکومت نے نہیں کئے،ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات21 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچیں اور اگلے سال 26ارب ڈالر کی برآمدات متوقع ہیں،پاکستان دنیا کا چوتھا سب سے بڑا موٹر سائیکل بنانے والا ملک بن چکا ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ آئی ٹی اور ٹیکسٹائل کی برآمدات کی پالیسی کےثمرات واضح نظر آرہے ہیں، ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات21 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچیں۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ کاروبار دوست پالیسیوں سے 10 بڑی کمپنیوں نے پچھلے سال 929 ارب منافع کمایا، اگلے سال 26 ارب ڈالر کی برآمدات متوقع ہیں۔
اس دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دفاعی پیداوار میں پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر میں اشتراک سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کی خاطر حکومتی پالیسیوں پر عمل درآمد کے لیے پورا ساتھ دیں گے۔