
وزیراعظم پاکستان آفس کی نمائندگی کیلئے اگست 2018سے اپریل 2022 تک کا ایک آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ تھا جس سے قومی سلامتی کمیٹی میں ہونے والے فیصلوں سے متعلق 31 مارچ کو ٹوئٹ کیے گئے جن کو بعد میں ہٹا دیا گیا۔ مذکورہ معاملے پر عمران غزالی جو کہ ڈی ایم ڈبلیو(ڈیجیٹل میڈیا ونگ) کے سربراہ ہیں نے وضاحت جاری کر دی۔
عمران غزالی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک پیغام جاری کیا جس میں کہا کہ پرائم منسٹر آفس کا 2018 سے 2022 تک کیلئے بنایا گیا ٹوئٹراکاؤنٹ عالمی اصولوں کے کے مطابق آرکائیو کیا گیا تھا تاکہ اس کا ڈیٹا محفوظ رہ سکے اور اس کیلئے ٹوئٹر سے باضابطہ درخواست بھی کی گئی تھی۔
https://twitter.com/x/status/1514768585712816128
سربراہ ڈی ایم ڈبلیو نے مزید کہا کہ گزشتہ روز پرائم منسٹر آفس کے مذکورہ ٹوئٹر اکاؤنٹ تک ہماری رسائی ختم ہو گئی تھی۔ اس اکاؤنٹ تک وزیراعظم آفس کی جانب سے رسائی حاصل کی گئی، حالانکہ یہ اکاؤنٹ نہ تو انہوں نے بنایا تھا اور نا ہی وہ اس کو چلا رہے تھے۔
عمران غزالی نے کہا کہ یہ سنگین نوعیت کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کو ریکارڈ پر لے آئے ہیں کیونکہ خدشہ ہے کہ اس طرح وزیراعظم آفس کے ریکارڈ کو ختم کیا جائے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس اکاؤنٹ کو آرکائیو کیا جانا چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1514769912119513098