
وزارت دفاع اور مسلح افواج پاکستان نے ایکس سروس مین سوسائٹی اور ویٹرنز آف پاکستان جیسی تنظیموں کی سرگرمیوں کو تسلیم یا ان کی حمایت نہیں کی۔
تفصیلات کے مطابق وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں بعض سابق فوجیوں کی تنظیموں سے اظہار لاتعلقی کا اعلان کر تے ہوئے واضح کیا گیا ہے کہ وزارت دفاع اور مسلح افواج پاکستان نے ایکس سروس مین سوسائٹی اور ویٹرنز آف پاکستان جیسی تنظیموں کی سرگرمیوں کو تسلیم یا ان کی حمایت نہیں کی۔
وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق ایکس سروس مین سوسائٹی اور ویٹرنز آف پاکستان جیسی تنظیموں کا مسلح افواج اور وزارت دفاع کی طرف سے تسلیم کیے جانے یا حمایت کرنے کا دعویٰ بالکل غلط ہے۔ ان تنظیموں کی سیلاب زدگان کی امداد، خیراتی مقاصد اور عوامی خدمت جیسی سرگرمیوں کا وزارت سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی تنظیموں کو مسلح افواج کی حمایت حاصل ہے۔
https://twitter.com/x/status/1565749516237676544
سینئر صحافی اسد علی طور نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزارت دفاع کی پریس ریلیز شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ: وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ایکس سروس مین سوسائٹی اور ویٹرنز آف پاکستان مسلح افواج کی طرف سے خدمات سرانجام نہیں دے رہیں۔ وزارت کے اصولوں کی خلاف ورزی پر تعزیری نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
دریں اثنا ترجمان وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ سابق فوجیوں کی طرف سے قائم کی گئی سوسائٹیوں کے طریقہ کار بارے ہمارے اصول بالکل واضح ہیں۔ وزارت دفاع میں اس حوالے سے مزید مشاورت یا رہنمائی کے لیے کوئی پالیسی موجود نہیں ہے۔ وزارت دفاع نے تنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد سابق فوجیوں کی سوسائٹیوں کو جو پاکستان کی مسلح افواج کے ساتھ وابستگی کا غیرقانونی دعویٰ کرتی ہیں یا وزارت کی پالیسی او راصولوں کی خلاف ورزی کرتی ہیں تو یہ قابل تعزیر جرم ہے جس پر قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/15exvoplataluqi.jpg