وزارت خارجہ کی ڈاکٹر ثانیہ نشتر سے متعلق ٹویٹ ڈیلیٹ کرنیکا معاملہ کیا ہے؟

misnish111.jpg

وزارت خارجہ کو سینیٹر ثانیہ نشتر کو اہم بین الاقوامی عہدہ ملنے پر مبارکباد دینا مہنگا پڑگیا، مبینہ طو رپر شدید دباؤ کی وجہ سے وزارت خارجہ نے اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ کردی۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں بچوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کیلئے ویکسینز کے حوالے سے کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے "گاوی" نے پاکستانی سینیٹر ثانیہ نشتر کو سی ای او تعینات کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں اس عہدے کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ صحت کے شعبے میں دنیا بھر کے اہم ترین اداروں میں سے ایک ادارے کی سربراہی کرنا ایک اہم ذمہ داری ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں پاکستان کے سب سے بڑے سوشل سیکیورٹی پروگرام"احساس" کی سربراہی کرنے والی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کو بین الاقوامی سطح پر اتنا اہم عہدہ ملنے پر مبارکبادوں کا سلسلہ شروع ہوا تو پاکستان کے وزارت خارجہ نے بھی اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ سے ایک بیان جاری کیا جس میں ڈاکٹر ثانیہ مرزا کو مبارکباد دی اور ماضی میں پاکستان کیلئے کی گئی خدمات کو بھی سراہا۔

تاہم وزارت خارجہ کو یہ بیان دینا اتنا مہنگا پڑا کہ مبینہ طور پر شدید دباؤکی وجہ سے انہیں یہ ٹویٹ تھوڑی دیر میں ہی ڈیلیٹ کرنی پڑگئی، تاہم تب تک سوشل میڈیا صارفین اس ٹویٹ کا سکرین شاٹ سیو کرچکے تھے جو ٹویٹ ڈیلیٹ ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئے۔

سابق وزیر صحت خیبر پختونخوا تیمو ر سلیم جھگڑا نے اس معاملے پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ادارے کا سی ای او مقرر ہونا ایک بڑی کامیابی ہے، اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ کرکے نیچ نظر آنا بھی اتنی ہی بڑی کامیابی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1745433084210606342
علی گوہر درانی نے کہا کہ یہ ٹویٹ اس لیے ڈیلیٹ کردی گئی کیونکہ ثانیہ نشتر بظاہر لاڈلے اے ٹی ایمز سے وابستہ نہیں تھیں مگر پھر بھی انہوں نے مل کا نام روشن کیا، ہم خود کو کن فضولیات میں الجھا چکے ہیں کیا ہم ذاتی پسند ناپسند سے بالاتر نہیں ہوسکتے۔
https://twitter.com/x/status/1745425735043719571
 

Back
Top