وزارت آئی ٹی و پی ٹی اے انٹرنیٹ فائر وال کی تفصیلات بتانے سے گریزاں

firewall11h1i1h.jpg


وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی(آئی ٹی) اور پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) انٹرنیٹ فائر وال کے حوالے سے تفصیلات بتانے سے گریزاں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انور الحق کاکڑ کی جانب سے پاکستان میں سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے منصوبے کے حوالے سے نیشنل فائروال سے متعلق ایک بیان 26 جنوری کو سامنے آیا جس کے بعد 3 مئی کو ن لیگ کے سینیٹر افنان اللہ خان نے بھی حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی نگرانی کیلئے "فائر وال" کے نفاذ سے متعلق منصوبے کا ذکر کیا۔

تاہم ان بیانات کے سامنے آنے کے باوجود وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے اس حوالے سے تفصیلات بتانےسے انکاری ہے،خبررساں ادارے کی جانب سے بارہا رابطہ کیےجانے کے باوجود متعلقہ ادارے ایسے فائر وال سے متعلق تفصیلات بتانے سے انکاری ہیں جسے وہ ملک میں آن لائن ٹریفک کو مانیٹر کرسکیں گے۔

اس حوالے سے پی ٹی اے اور وزیر مملکت برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا، رابطہ کیےجانے پر وزارت آئی ٹی کے ترجمان جمیل احمد کا کہنا تھا کہ کسی بھی فائر وال کے نفاذ کا معاملہ پی ٹی اے کے دائرہ کار میں آتا ہے، پی ٹی اے کے ترجمان نے رابطہ کرنے پر اس منصوبے کو وزارت آئی ٹی کا پراجیکٹ قرار دیا ۔

ڈیجیٹل حقوق کے کارکن اسامہ خلجی نے اس حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت شائد چین سے خریدے گئے نیشنل فائر وال کو نافذ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، اس سسٹم کو نافذ کرکے حکومت کے پاس ایسی ٹیکنالوجی آجائے گی جس سے وہ کسی بھی ویب سائٹ کو سنسر یا بلاک کرسکے گی اور یہ فیصلہ کرسکے گی کہ صارفین کس ویب تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں اور کس ویب سائٹ کو استعمال نہیں کرسکتے۔