ورلڈ کپ، قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو 5 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی،راشد لطیف

14راسھیدجادوااجھجسھ.png

سابق پاکستانی کرکٹر و وکٹ کیپر بیٹسمین راشد لطیف نے دعویٰ کیا ہے کہ بابراعظم دو دن سے چیئرمین پی سی بی ذکاء اشرف کو میسجز بھیج رہے ہیں مگر چیئرمین انہیں جواب نہیں دے رہے، پی سی بی نےراشد لطیف دعوؤں کی تردید بھی کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے انکشافات سے بھرپور ایک انٹرویو دیا ہے جس کے بعد پاکستان میں کرکٹ کے موضوع پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے، راشد لطیف نے ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی بری کارکردگی کی ذمہ داری پی سی بی انتظامیہ پر ڈالتے ہوئے بورڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

راشد لطیف نےکہا کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان ذکاء اشرف کو میسجز کررہے ہیں مگر وہ جواب نہیں دے، دیگر افراد کو ان کے رپلائی مل رہے ہیں مگر بابراعظم کو نظر انداز کیاجارہا ہے، اس سب کے بعد بورڈ ایک پریس ریلیز جاری کرتا ہے کہ ورلڈ کپ کے بعد پرفارمنس کا جائزہ لیا جائے گا، سائن سینٹرل کانٹریکٹ پر نظر ثانی کی جائے گی۔

https://twitter.com/x/status/1717880486545035405
راشد لطیف نے کہا کہ قومی ٹیم میں شامل کھلاڑیوں کو گزشتہ 5 ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں، ایسے میں کھلاڑی کیا خاک پرفارم کریں گے۔

پروگرام میں شریک سابق کرکٹر بازید خان نے کہا کہ بورڈ کی جانب سے پریس ریلیز جاری کرنا پیشہ ورانہ طریقہ نہیں ہے، کوئی بھی ٹورنامنٹ ہو ایسی پریس ریلیز نہیں نکلنی چاہیے، پریس ریلیز جاری ہونے کا مقصد ہے کہ کوئی مسئلہ ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے ذرائع نے راشد لطیف کے دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین ذکاء اشرف کوئی بابراعظم کا کوئی پیغام موصول نہیں ہوا، جمعہ کے روز چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر کی بابراعظم سے فون پر طویل گفتگو ہوئی، چیئرمین پی سی بی کی جانب سے بابراعظم کو نظر اندازکرنے کے خبریں بے بنیاد ہیں۔

خیال رہے کہ پی سی بی کے سینٹرل کانٹریکٹ کے معاملے پر کھلاڑیوں اور بورڈ انتظامیہ میں کافی عرصہ سے معاملہ لٹکا ہوا ہے، اسی تنازعہ کی وجہ سے متعدد کھلاڑیوں کو کئی مہینوں سے تنخواہیں بھی نہیں ملی ہیں، ورلڈ کپ سے قبل بورڈ نے 25 کھلاڑیوں کو تین سالہ کانٹریکٹ دینے کا اعلان تو کیا تھا مگر اس کے باوجود کھلاڑیوں کی تنخواہیں جاری نہیں ہوسکی تھیں۔