وبالوالدين إحسانا | Fathers Day

tariisb

Chief Minister (5k+ posts)


رمضان میں بغض و کینہ قابو میں رکھنا چاہیے
باپ کا ذکر خیر ہے اور باپ اور ماں ایسی ہستیاں ہیں کہ
ان کے حوالے سے ذاتی بغض نہ نکالا جائے تو بہتر


رہا نوح علیہ السلام کا نا خلف بیٹا تو قرآن نے اس کا ذکر اس کے کفر کے سبب کیا
اور میرا نہیں خیال کے جتنا ہم ایک دوسرے کو جانتے ہیں کہ ہم میں سے کوئی الله کے ساتھ شرک
کرنے والا ہے


اور یقیناً نوح علیہ السلام کی صالح نرینہ اولاد بھی تھی جس سے انبیاء کی نسل چلی
اور حضرت ابراہیم تا محمّد صل الله علیہ وسلم پر منتج هوئی


لہذا سوچ کو مثبت رکھو

................................................................................:)
jazakallah.gif
 

jaanmark

Chief Minister (5k+ posts)
Be ready for truth , Please do not live on lies .

Get your peace never trust on human

Only and only ALLAH SWAT ,

Give all fathers a respectful death. amine
 

Zia Hydari

Chief Minister (5k+ posts)


:jazak:تنقید و سوالات کا شکریہ



کہانی تو کہانی ہوتی ہے، قلمکار کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ کہانی کو نبھائے، اس پر کچھ تنقید کی لائن تحریر کررہا ہوں، کہانی بنتے وقت جو چوک ہوگئی ہے۔
پہلی بات گاؤں میں آدھی رات کو رات کا کھانا نہیں پکایا جاتا ہے، نہ اس ٹائم گندم پسوایا جاتا ہے، یہ سب کام سورج ڈھلنے سے پہلے پہلے۔۔۔


جی گاؤں دیہات میں ، یہ سب کام اپنے وقت پر کئیے جاتے ہیں ، لیکن ؟ ایک روز ایسا نا ہوا ، ایک واقعہ ہے ، نا کہ معمول کا ذکر ہے


چاند کی روشنی میں نہیں پڑھا جاتا ہے، ویسے بھی یہ چار دن کی ہوتی ہے، ابھی تک ادیب اس پڑھائی کو کھمبے کی روشنی میں انجام دیتے آئے ہیں،



چار دن کی چاندنی ، مقولہ / ضرب المثل میں ہوتی ہے ، حقیقت میں زیادہ ہی ہوتی ہے ،
پہاڑی علاقے میں چاند ، تاروں کا منظر کبھی دیکھیں تو آپ کو ضرور یقین آے گا ،


اسکول جانے سے پہلے پہلے لکڑیاں جنگل سے چن کر فروخت کرنا؟ بات فٹ نہیں ہورہی ہے۔


آپ یقین ہی نہیں کر پائیں گے ، صبح نماز سے قبل اٹھنا ، جنگل سے لکڑیاں اکٹھی کرنا ، اور شہر کا رخ کرنا ، جی یہی معمول تھا ، یہی زندگی تھی ، آپ غربت اور اس دور کا تصور نہیں کر پا رہے ، جس طرح ہم بچوں کو کوئی بات کہیں تو ، موجود دور میں رہتے ہوے ، ان کے لیے بہت سی چیزیں سمجھنا بہت مشکل ہوتا ہے


کہانی کے اختتام پر معلوم ہوتا ہے کہ والد صاحب سرکاری ملازم بھی تھے، پینشن، جائیداد، سب کچھ تھا۔ ۔ ۔ ۔ یہاں آکر کہانی دم توڑدیتی ہے


میٹرک کے بعد ، کراچی کا رخت سفر ، اس کے بعد کی زندگی کے کئی رنگ ہیں ، سرکاری ملازم یا کسی عہدے تک پہنچنے کی بہت تگ و دو ہے ، زندگی مشقت ، محنت ، سے بھرپور رہی ، یہی انتہا تھی ، لیکن ؟ عزت مآب ، ہمیشہ اپنی ابتدا و بنیاد پر فخر کرتے ہیں ، انتہا کا ذکر نہیں کرتے
__________________________________________________
:)



میں آپ کی عالی ہمتی کا قائل ہوگیا، اور شکر گذار ہوں کہ آپ نے تنقید کا برا نہیں منایا، اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔
 

سعد

Minister (2k+ posts)
'لوگ جوق در جوق چلے جاتے ہیں
نہیں معلوم تہہ خاک تماشہ کیا ہے'

باپ کی گود کا بےغرض سہارا.......... میں آج بھی محسوس کرتا ہوں۔
ڈیڈی میں آج بھی آپ کو..... اور ممی کو یاد کر کے اکیلے میں رو کر دل ہلکا کر لیتا ہوں۔

میں نے اگر کوئی اچھا کام کیا ہے اس دنیا میں اور اگر اس کا کوئی صلہ ہے تو
میرے رب ....میری التجا ہے کہ میرے ماں باپ پر نظر کرم فرما دیجئے گا
الہی .....انہیں جنت الفردوس میں اعلٰی مقام عطا فرمائیے گا......... آمین ثم آمین۔