
گمراہ کن مارکیٹنگ اور تشہیر کرنے پر آئس کریم کی دو کمپنیوں پر بھاری جرمانہ عائد کر دیا گیا۔
کمپٹیشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کمپنیاں اپنی فروزن ڈیزرٹ کو آئس کریم کےنام سے مارکیٹ کررہی ہیں لہٰذا ایک کمپنی پر 95 ملین روپے اور دوسری کمپنی پر 75 ملین روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور انہیں لیبلز تبدیل کرنے کی ہدایت کی گئی۔
والز اور اومور نامی کمپنیوں پر الزامتھا کہ یہ آئس کریم کے نام پر صارفین کو فروزن ڈیزرٹ کھلارہی ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1870414574853165060
پاکستان فروٹ جوس کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ، ’ہیکو‘ آئس کریم کی شکایت پر کارروائی کی گئی۔
کمپٹیشن کمیشن کا کہنا ہے کہ فوڈ کوالٹی اسٹینڈرز کے مطابق آئس کریم دودھ اور دیگر ڈیری پراڈکٹ سے تیارکی جاتی ہے فروزن ڈیزرٹ میں ویجیٹیبل آئل اور فیٹ استعمال کئے جاتے ہیں۔
کمپٹیشن کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ کمپنیاں اپنی پراڈکٹ پر فروزن ڈیزرٹ اور اجزا کا واضح ڈسکلیمر دیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جیو گروپ، اے آروائی اور دیگر نے خبر تو دی لیکن انکے نام نہیں بتائے جس کی وجہ ان کمپنیوں سے ملنے والے اشتہارات ہیں۔
اس کے علاوہ کمپٹیشن کمیشن نے ایک کمپنی پر اشتہارات میں اپنی مصنوعات کو دودھ سے بنی مصنوعات کے مقابلے میں زیادہ صحت بخش ظاہر کرنے اور گمراہ کن موازنہ پیش کرنے پر اضافی دو کروڑ روہے جرمانہ عائد کیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/wallso1m1h22.jpg