والدین کو گھر سے نکالنا جرم قرار، لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ

partn111fw1.jpg


والدین کو گھر سے نکالنا جرم ہے،بچہ گھرکا مالک ہو یا کرائے پر ہو والدین کو گھرسے نکالے تو جرم ہے، لاہور ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ

لاہور ہائیکورٹ نے تحفظ والدین آرڈیننس 2021 کے قانون پر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ بچہ گھرکا مالک ہو یا کرائے پر ہو والدین کو گھرسے نکالے تو یہ جرم ہے، ایسا کرنیوالی اولاد کو ایک سال قید اور جرمانہ ہو سکتا ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی کے تحریری فیصلہ کے مطابق والدین کے نکالنے پر بچہ 7 دن میں گھر خالی کرے ورنہ 1 ماہ کی سزا ہو سکتی ہے۔


عدالت نے یہ فیصلہ ایک شہری میاں اکرام کے کیس میں دیا تھا، علی اکرام پر اس کے والد میاں محمد اکرام نے گھر سے بے دخلی کا الزام لگایا تھا۔

والد اکرام نے بیٹے علی اکرام کے خلاف ڈپٹی کمشنر کو کارروائی کی درخواست دی جس پرڈپٹی کمشنرنے والد کو متعلقہ عدالت سے رجوع کی ہدایت کی تھی۔

لاہور ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر اور اپلیٹ کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قراردیدیا اور ڈپٹی کمشنر کو عدالتی فیصلے کی روشنی میں قانون کے مطابق کارروائی کی ہدایت کر دی۔

واضح رہے کہ اسی سال جون میں تحفظ والدین آرڈیننس 2021 کے تحت پہلے کیس کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔ جس میں گھر سے بیدخل کرنیوالے بیٹے کو ایک ماہ قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی تھی۔

مظفرگڑھ میں بیوی کے کہنے پر ضعیف والدین کو تشدد کا نشانہ بناکر انھیں گھر سے بیدخل کرنے والے بیٹے کو ایک ماہ کیلئے جیل بھیج دیا گیا اورر ملزم پر 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

ڈپٹی کمشنر نے پولیس کو نافرمان بیٹے سے اس کے والدین کا گھر 3 روز میں خالی کروانے کی ہدایت کی۔

گھر سے نکالے جانے کے بعد ملزم کی والدہ گھروں میں کام کرکے گزارہ کرتی رہی جبکہ قوت سماعت سے محروم والد رات مجبوراً قبرستان میں بسر کرتا تھا۔
 

Landmark

Minister (2k+ posts)
Respect for parents
but
I truly think
parents should not give birth to their children's as retirement plans
they should let the children be autonomous after 16 of age.
Parents should plan their retirement before its too late and you are hand to mouth

or trying to rule your daughter in law
 

Back
Top