
سینئر تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے کہا ہے ن لیگ حکومت میں آکر بری طرح پھنس گئی ہے جبکہ دوسری طرف تحریک انصاف کا بیانیہ جیت رہا ہے۔
سینئرصحافی و تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے اپنے تازہ ترین ویڈیو لاگ میں موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف عمران خان نے حکومت سے نکل کر عوامی مہم شروع کرکے حکومت پر دباؤ بڑھایا ہوا ہے تو دوسری طرف نواز لیگ یا شہباز شریف کی حکومت بری طرح پھنس گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب تو ن لیگ کے اندرونی حلقے بھی اس بارے میں کہتے نظرآرہے کہ شائد ن لیگ سے کوئی بہت بڑی غلطی ہوگئی ہے یہ لوگ عمران خان کے خلاف گیم کرنے آئے تھے مگر خود اس گیم میں پھنس کر رہ گئے ہیں، اسی لیے شہباز شریف اور ن لیگ کی سینئر قیادت کو لندن بلا لیا گیا ہے جہاں اس صورتحال سے نکلنے کیلئے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔
https://twitter.com/x/status/1524274958855450625
رؤف کلاسرا نے کہا کہ لندن میں یہ فیصلہ ہوگا کہ عمران خان کے دباؤ کو دیکھتے ہوئے قبل از وقت انتخابات منعقد کرنے چاہیے یا جو ہے جیسے ہے کی بنیاد پر اسمبلیوں کی مدت کو پورا کرنے کے بعد انتخابات کروانے چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ صورتحال جیسی بھی ہے مگر ن لیگ کو حکومت میں آنے کے ایک ماہ بعد یہ احساس ہوگیا ہے کہ ان کے منصوبے کے جو نتائج برآمد ہوئے ہیں اس کا اندازہ خود ن لیگ نے بھی نہیں لگایا تھا۔
رؤف کلاسرا نے کہا کہ اگر ن لیگ جلد انتخابات کروانے کا فیصلہ کرتی ہے تو اس سے بھی عمران خان کے بیانیہ کی فتح ہوگی کہ دیکھیں میں نے حکومت کو انتخابات کروانے پر مجبور کردیا ہے، میں حکومت میں بھی طاقت ور ہوں اور حکومت کے باہر آکر میری عوامی طاقت اتنی ہے کہ حکومت وقت کو مجبور کرسکتا ہوں کہ میرے دیئے ہوئے وقت پر انتخابات کروائیں جائیں۔