
مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی لندن میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔
ملاقات میں طے ہوا ہے کہ آئندہ 15 روز میں پنجاب کے وزیراعلیٰ پرویزالہیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کر دی جائے۔ شہبازشریف اور نوازشریف کی ملاقات میں پنجاب حکومت کی تبدیلی پر گفتگو ہوئی، اور نواز شریف نے پنجاب میں تحریکِ عدم اعتماد لانے کی حمایت کر دی۔
پنجاب میں تحریک عدم اعتماد کے بعد ہی وزیر اعلیٰ کے نام پر مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پرویز الہیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئندہ 15 روز کے اندر پیش کرنے کی ابتدائی مشاورت ہو رہی ہے۔
یاد رہے کہ پنجاب اسمبلی میں موجودہ اپوزیشن کو ق لیگ کے بڑے گروپ اور جنوبی پنجاب کے ناراض گروپ کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔ یہ پیشرفت جنوبی پنجاب کی سیاست کے دو بڑے نام جہانگیر ترین اور مخدوم سید احمد محمود کے آپسی اختلافات ختم کرنے کی خبروں کے بعد سامنے آئی ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی پنجاب کے ان دونوں سیاسی خاندانوں میں 10 سال بعد مخالف چھوڑ کر ہاتھ ملا کر بیٹھنے کی بات ہوئی ہے۔ مخدوم سید احمد محمود اور جہانگیر ترین آئندہ انتخابات میں شاہ محمود قریشی کے خلاف متحد ہو کر جنوبی پنجاب کی سیاست کی سمت طے کریں گے۔