
مسلم لیگ ن کی کی مرکزی قیادت اس بات پر رضامند ہو گئی ہے کہ پاکستان جس طرح اقتصادی دلدل میں دھنستا جا رہا ہے اور سیاسی عدم استحکام کا شکار ہو گیا ہے اس کا واحد حل ملک میں انتخابات ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز پر سینئر صحافی وتجزیہ کار چودھری غلام حسین نے بریکنگ نیوز دیتے ہوئے کہا کہ معتبر اور باخبر ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت اس بات پر رضا مند ہو گئی ہے کہ پاکستان جس طرح اقتصادی دلدل میں دھنستا جا رہا ہے اور سیاسی عدم استحکام کا شکار ہو گیا ہے۔
اس کا واحد حل ملک میں الیکشن ہیں، لیکن وہ کہتے ہیں کہ ہم قومی اسمبلی تڑوا دیں یا ٹوٹ جائے اور صوبائی اسمبلیاں برقرار رہیں جیسے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ کے پی کے میں ان کی حکومت برقرار رہے اور پنجاب میں بھی ان کی گورنمنٹ بن جائے اور مرکزی قومی اسمبلی کے انتخابات کروا دیئے جائیں۔
مسلم لیگ ن کی قیادت چاہتی ہے کہ اگر ایسا ہوا تو یہ انتخابات بھی متنازع بنا دیئے جائیں گے اس لیے ایسی معاہدہ کیا جائے جس میں چاروں صوبائی اسمبلیاں اور قومی اسمبلی ایک ہی وقت میں تحلیل کی جائیں اور ان کے نتیجے میں جلد ازجلد انتخابات کروا دیئے جائیں ورنہ صورتحال کسی کے قابو میں نہیں رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ایسا نہیں چاہتے وہ چاہتے ہیں کہ کے پی کے کی صوبائی حکومت قائم رہے اور پنجاب میں بھی پرویز الٰہی کی حکومت بنا کر قومی اسمبلی کے انتخابات کروائے جائیں۔
اس حوالے سے تجزیہ کار خاور گھمن کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم شہباز شریف یہ اعلان کر دیں کہ سارے ملک میں انتخابات کروانے کو تیار ہیں تو عمران کا پانچ منٹ میں انتخابات کیلئے تیار ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن چاہتی ہے کہ انتخابات کروائے جائیں لیکن مسئلہ سارا آصف زرداری کا ہے، وہ چاہتے ہیں کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی اسی طرح آپس میں لڑتی رہے۔
پروگرام کی میزبان ماریہ میمن کے ایک سوال پر "کہ اگر اس وقت جتنی پاپولر ہے
اگر وہ پنجاب میں حکومت لیتے ہیں اور اسے چلانا چاہتے ہیں تو کیا انہیں سیاسی طور پر فائدہ ہو گا یا نقصان" کا جواب دیتے ہوئے چوہدری غلام حسین نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو اس وقت اس کا فائدہ نہیں نقصان ہی ہو گا، فوری طور پر ملک میں عام انتخابات کروانا ہی پاکستان تحریک انصاف کے حق میں ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/news-of-ch-ghulam.jpg