نیشنل بینک شوگر ملوں کو دیئے قرضوں کی واپسی میں ناکام، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ

national-bank-pakistan-one.jpg


نیشنل بینک شوگر ملوں کو دیئے گئے قرضوں کی واپسی میں ناکام، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ

شوگر ملوں کو دیئے گئے ان قرضوں کی اصل رقم پر سود کی مالیت 8 ارب 6 کروڑ سے زیادہ بنتی ہے : رپورٹ
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی طرف سے شوگر ملز کے حاصل کردہ قرضوں کی تفصیلات کے حوالے سے ایک آڈٹ رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی طرف سے ایک آڈٹ رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں شوگر ملز کے حاصل کردہ قرضوں کی تفصیلات فراہم کی گئی ہے اور گزشتہ مالی سال 2023-24ء میں شوگر ملز کی طرف سے واجب الادا قرض واپس نہ کرنے کی نشاندہی کی گئی ہے۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) گزشتہ مالی سال 2023-24ء میں شوگر ملز کی طرف واجب الادا 23 ارب 35 کروڑ روپے قرضے کی رقم واپس لینے میں ناکام رہا ہے۔

نیشنل بینک کی طرف سے 2022ء میں مختلف شوگر ملوں کو 15 کروڑ 28 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے قرضے جاری کیے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق شوگر ملوں کو دیئے گئے ان قرضوں کی اصل رقم پر سود کی مالیت 8 ارب 6 کروڑ سے زیادہ بنتی ہے لیکن نیشنل بینک کی طرف سے 23 ارب 35 کروڑ روپے کی اس رقم کو نقصان کے کھاتے میں ڈال دیا گیا ہے۔ نیشنل بینک حکام کی طرف سے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مروجہ قواعدوضوابط کو نظرانداز کیا گیا اور قرضوں کی نان ریکوری بینک کی ناقص فنانشل مینجمنٹ اور غفلت کی عکاس ہے۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں نیشنل بینک کی طرف سے موقف میں کہا گیا ہے کہ بینک کے نادہندہ شوگر ملوں سے قرضوں کی ریکوری کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں ایک رپورٹ میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ پنجاب بھر کی مختلف شوگر ملوں کے ذمہ کسانوں کے کروڑوں روپے کی واجب الادا رقم مقدمات درج کروانے کے باوجود اب تک ممکن نہیں ہو سکی۔
 

Bani Adam

Senator (1k+ posts)
نظر رکھیں جاتی امرا مافیا اب رمضان شوگر مل کے قرضے معاف کروانے کے چکر میں ہے
 

Back
Top