نیب کا ڈھانچہ اور بچّے جمہورے

خداداد

Senator (1k+ posts)
‎‫علّامہ پرویز رشید کا تازہ بیان ہے کہ نیب کا ڈھانچہ پرویز مشرف نے نواز شریف سے انتقام لینے کے لیے بنایا تھا۔ بات بالکل ٹھیک ہے۔ اس دور میں نیب کا ادارہ ایک ڈھانچہ ہی تھا۔ اسی لیے سارے ہٹّے کٹّے نیب ذدہ سانڈھ این آر او سرٹیفیکیٹ لینے میں کامیاب رہے۔

اس ڈھانچے پر گوشت پوست بعد میں آنے والے بچوں جمہورں کے اشتراک سے چڑھا اور اس مشترکہ کاروائی کا مقصد پاکستان کی عوام سے انتقام لینا تھا۔ دونوں بچے جمہورے نیب کے زریعے ایک دوسرے کی کمر کھجاتے رہے اور کمر کھجانے کی حد تک نیب کے ناخنوں پر بھی بچوں جمہوروں کو کوئی اعتراض نہیں تھا۔ نیب کا وجود لاغر سہی لیکن دونوں کی کمر تو خوب کھجا رہا تھا۔

بچوں جمہوروں کی پریشانی اس وقت بڑھی جب کسی نادیدہ ہاتھ نے نیب کو طاقت کا ٹانک پلا دیا اور نیب کا لاغر وجود ایک دیو ہیکل جُثّے میں تبدیل ہو گیا۔ پھر اپنی گردن کی طرف بڑھتے ہاتھ دیکھ کر بچوں جمہوروں کو نیب کے بڑھے ہوئے ناخن تراشنے کا خیال بھی آ گیا۔ وہی ناخن جو اب تک دونوں کی کمر کھجا رہے تھے۔

آج نہ جانے کیوں مجھے بھولے بسرے محاورے یاد آ رہے ہیں۔
میٹھا میٹھا ہپ ہپ کڑوا کڑوا تھو تھو۔
اپنا پوت پرایا ڈھینگرا۔

خیر بات نیب کی ہو رہی تھی۔ جس نادیدہ ہاتھ نے نیب کو طاقت کا ٹانک پلایا ہے اسے ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق وقفے وقفے سے ٹانک کی یہ خوراک جاری رکھنی پڑے گی اور ساتھ ہی نیب کے بدن میں آئی توانائی کو کسی کام میں لانے کا بھی بندوبست کرنا ہو گا۔ ورنہ اگر صرف ٹانک پلا پلا کر ہی نتائج کی امید رکھ لی تو اس بات کا خدشہ ہے کہ نیب کا تواتر سے پھولتا ہوا جسم اپنے اندر بھری توانائی کی تاب نہ لا کر اپنا ہی کام تمام کر لے اور نادیدہ ہاتھ کو پھر کسی اور ڈھانچے پر گوشت چڑھا کر اسے ٹانک پلانے کا بندوبست کرنا پڑے۔

نوٹ۔ اس کالم میں ڈاکٹر کا لفظ عمومی طور پر استعمال ہوا ہے۔ اسے محترم ڈاکٹر شاہد مسعود سے منسوب نہ کیا جائے۔
‬‎
 
Last edited by a moderator: