
ن لیگ کی جانب سے محسن نقوی کا نام نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے لئے دیا گیا ہے، جس پر تنقید کا سلسلہ بھی جاری ہے، اب محسن نقوی کی نیب کو تفصیلات پر بھی پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی جان سے نشانہ بنایا جارہاہے۔
قاسم خان سوری نے ٹوئٹر پر لکھا کہ آئین کے آرٹیکل (3)218 کے مطابق کسی ایسے شخص کو نگران نہیں نامزد کیا جا سکتا کہ جس کی قیادت میں صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہو، پی ڈی ایم محسن نقوی جیسے جانبدار اور متنازع شخص کو وزیر اعلیٰ بنانا چاہتی ہے تاکہ عام انتخابات میں دھاندلی کی جا سکے۔
https://twitter.com/x/status/1616895606735405056
اظہر مشوانی نے لکھا فرمائشی امیدوار بھی سرٹیفائیڈ چور۔
https://twitter.com/x/status/1616897258221613056
عندلیب عباس نے لکھا اعتراف کرپشن، یہ ہے پی ایم ایل این کے نگراں وزیراعلیٰ کے امیدوار محسن نقوی کی حیثیت، پلی بارگین میں نام سامنے آگیا، ذرا سی اخلاقی جرات ہوگی تو اس نام کا تو سوچیں گے بھی نہیں، اس کو ملک محمد خان شفاف ترین کہہ رہے تھے، کوئی شرم؟
https://twitter.com/x/status/1616974541615497216
گزشتہ روز محسن نقوی کے نیب کو واپس کی گئی رقم کی تفصیلات سامنے آئیں، جس کے مطابق حارث اسٹیل کیس میں محسن نقوی نےپینتیس لاکھ روپے واپس کئے، شیخ محمد افضل سے پینتیس لاکھ روپے واپس لینے کا اعتراف کیا ہے۔
نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا الیکشن کمیشن آج فیصلہ کرے گا، سیکریٹری کی زیرصدارت اجلاس میں چاروں امیدواروں کے پروفائل تیار کرلیے گئے، نوید اکرم چیمہ، احمد نواز سکھیرا، محسن نقوی اور احد چیمہ دوڑ میں شامل ہیں، آئین کے تحت الیکشن کمیشن کو آج رات دس بجے تک فیصلہ دینا ہوگا،
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/mohs1n1h11h1.jpg