
سینئر صحافی وتجزیہ کار نصرت جاوید نے نجی ٹی وی چینل پبلک ٹی وی کے پروگرام خبر نشر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس والے دن ہمیں بات کی سمجھ نہیں آرہی تھی لیکن لگ رہا تھا کہ ایسا کچھ ہے جس نے ایک دم سے اشتعال دلایا ہے۔ نصرت جاوید نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ میں ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں کہ مجھے شبہ ہے 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے جڑے ہوئے کچھ تازہ شواہد سامنے آئے ہیں۔
نصرت جاوید نے کہا کہ جو لوگ تاریخ کے طالب علم ہیں میں انہیں کہوں گا کہ شاید کوئی پنڈی کانسپیریسی کیس جس میں فیض احمد فیض بھی گرفتار ہوئے تھے شاید اس طرح کا کیس بھی بن سکتا ہے اور میں اپنی بات یہیں ختم کروں گا، اس سے زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتا۔ قومی اسمبلی کا ماحول بھی دیکھا اور وہاں سے کسی سے ملاقات میں ایسی خبریں ملی ہیں جس سے مجھے خدشہ ہے کہ ایسا کوئی کیس ہو سکتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1790057156709876044
انہوں نے کہا کہ میں اپنے حکمرانوں سے ایک شکوہ کرنا چاہتا ہوں کہ خدا کے لیے ہم جیسے لوگوں کو جو ریگولر میڈیا سے تعلق رکھتے ہیں انہیں جب واقعات ہو رہے ہوں تو ان کے بارے میں ذمہ دارانہ رپورٹنگ کا حق عطا فرمایا جائے۔ ہمارے دلوں میں اگر یہ خوف ڈال دیا جائے کہ کہیں ہنگامے ہو رہے ہیں اور ہم تجزیہ کاری کر رہے ہیں تو سمجھا جاتا ہے کہ ہم آپ کو بھڑکا رہے ہوتے ہیں۔
انہوں نے آزادکشمیر کی صورتحال بارے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کوریج کی اجازت ہونی چاہیے، یقین مانیں ہم واقعات کو پیشہ ورانہ انداز میں رپورٹ کریں گے اور ہم آپ کو نہیں بھڑکائیں گے، نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ میرے جیسے لوگ جنہوں نے اس کام میں اپنے بال سفید کر لیے انہیں عام آدمی کہتا ہے کہ یہ بکائو مال ہے، آزاد کشمیر وچ اے کج ہو ریا اے تے ایک لفظ تک نہیں بولیا، میں اینہوں کیوں سناں!
نصرت جاوید کا کہنا تھا کہ ایسے میں عام آدمی موبائل فون اٹھاتا ہے اور سوشل میڈیا پر ڈھونڈتا ہے ، آپ نے صرف ٹوئٹر بند کر رکھا ہے لیکن فیس بک، انسٹاگرام ودیگر پلیٹ فارمز کھلے ہیں! اب کچھ چیزوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ پچھلے 8 مہینے سے یہ معاملہ چل رہا ہے، پھر ایک دم سے لاوا پھٹ گیا ، مین سٹریم میڈیا میں کتنی دفعہ اس پر بات ہوئی؟ اس عرصے میں جو کچھ میڈیا پر چلتا رہا وہ دیکھ لیں!
https://twitter.com/x/status/1790058003254640818
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/dgsi1h11i1h.jpg