
اندرون سندھ کے شہر نوکوٹ میں مبینہ طور پر 2 لڑکیوں کے اغوا اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے کیس میں اہم انکشافات سامنے آگئے ہیں۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میر پور خاص کے علاقے نوکوٹ میں گزشتہ روز 20 افراد کی جانب سے گھر میں گھس کر 13 سالہ بچی سمیت 2 لڑکیوں کو اغوا کرنے اور مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران متاثرہ لڑکیوں نے عدالت بیان حلفی ریکارڈ کروادیاہے جس میں انہوں نے عدالت کو بتایا کہ تین ملزمان نے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
بیان حلفی میں 13 سالہ بچی نے علی نواز ٹنگری پر جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا جبکہ 18 سالہ لڑکی نے کہا کہ نواب ٹنگری اور ایک نامعلوم شخص نے مجھے جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔
دوسری جانب لڑکیوں کی طبی معائنہ کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے جس میں زیادتی کے واضح شواہد نہیں ملے ہیں، رپورٹ کے مطابق 13 سالہ لڑکی کے جسم پر تشدد کے آثار نہیں ملے ہیں، کیمیائی تجزیے اور ڈی این اے کیلئے نمونے لے لیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل نوکوٹ کے قریب 16 میل موری پر پیش آیا جہاں 20 مسلح افراد نے دن دیہاڑے ایک گھر میں گھس کر چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے گھر میں موجود مردو خواتین اور بچوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
پولیس نے اس کیس میں اب تک نامزد 18 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ 2 مرکزی ملزمان تاحال پولیس کی گرفت سے باہر ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/notkot-case.jpg