
اسلام آباد میں سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کو بے دردی سے قتل کرنے والے ملزم ظاہر جعفر عدالت میں بول پڑا اسلام آباد کی مقامی عدالت میں نورمقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی۔
مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت چھ ملزمان کو ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں پیش کیا گیا،نور مقدم کیس کا مرکزی ملزم ظاہر جعفر عدالت میں معافی کی درخواست کرتے ہوئے روسٹر پر بات کرنے کی اجازت طلب کی۔
سماعت کے دوران ملزم ظاہر جعفر نے پہلی بار عدالت کے روبرو بولتے ہوئے کہا کہ میں معافی مانگتا ہوں،ظاہر جعفر نے عدالت سے استدعا کی کہ میں آگے آکر روسٹر پر بات کرنا چاہتا ہوں۔
جس پر فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ ابھی آپ کی ضرورت نہیں ، ٹرائل میں آپ کو بھی سنیں گے، جس کے بعد فاضل جج کی جانب سے پولیس کو ہدایت کی گئی کہ ملزم کو واپس بخشی خانہ لے جائیں۔
سماعت کے دوران عدالت نے ملزمان کی ڈیجیٹل ثبوت کی کاپی مہیا کرنے سے متعلق درخواست بھی خارج کر دی،عدالت نے کیس کی سماعت ملتو ی کردی۔
عدالت کی جانب سے ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لئے 14اکتوبر کی تاریخ مقرر کردی گئی،دوسری جانب ملزمان ذاکر جعفر اور عمصت آدم جی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/zah1i12.jpg
Last edited by a moderator: