نورمقدم کے قتل کے روز ظاہر جعفر کے گھر آنیوالے 11 لوگ کون تھے؟

wakeei1i1121.jpg


نورمقدم قتل کیس میں اہم انکشافات۔۔ قتل کے روز ظاہر جعفر کے گھر آنیوالے 11 لوگ کون تھے؟ 20 جولائی کو 3 بجکر 42 منٹ پر لینڈکروزر پر کون آیا؟ سیکیورٹی کی وین پر کونسے 4 لوگ آئے؟ تفتیشی افسر کے کردار پر سوالات اٹھ گئے۔

گزشتہ روز عدالت میں نورمقدم کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت یہ انکشاف ہوا کہ قتل کے روز 11 لوگ ظاہر جعفر کے گھر آئے۔عدالت میں ایک سی سی ٹی فوٹیج چلائی گئی جس میں ایک گاڑی سے اترتے لوگوں کو دیکھاجاسکتا تھا۔

تفصیلات کے مطابق قتل کے روز 3 بجکر 42 منٹ پر ایک سفید رنگ کی لینڈکروزر ظاہرجعفر کے گھر کے سامنے آئی۔جس پر تھراپی ورکس کے وکیل نے تفتیشی افسر سے سوالات کئے اور تفتیشی افسر کے کردار پر اہم سوالات کھڑے کردئیے

تفتیشی افسر سے عدالت میں سوال کیا گیا کہ کیا آپ نے ان 4 لوگوں کو شامل تفتیش کیا جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ گاڑی سے اترنے والے لوگوں سے تفتیش نہیں کی گئی۔


اس پر ڈیفنس سائیڈکے وکیل نے عدالت میں لکھوایا کہ تفتیشی افسر نےجان بوجھ کر تفتیش کو خراب کیا۔ تفتیشی افسر نے غیرقانونی طور پر ان لوگوں کو تفتیش سے الگ کیا۔

تفتیشی افسر کے مطابق سفیدرنگ کی لینڈکروزر سے جو لوگ اترے، ان سے ظاہر جعفر کی 2 گھنٹے تک بات چیت ہوتی رہی، ظاہر جعفر خود چل کر گیٹ تک آیا۔

تفتیشی افسر نے یہ بھی کہا کہ قتل کے روز ایک سیکیورٹی کی وین بھی گھر پر آئی اور ان میں سے 4 لوگ اترے

تھراپی ورکس کے وکیل نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ آپ نے ان 4 لوگوں کو شامل تفتیش کیا تو تفتیشی افسر کا جواب ناں میں تھا۔

وکیل نے یہ بھی سوال کیا کہ جو چار لوگ آئے تھے، وہ دانیال، حمزہ، جے ٹی ، فتح یہ 4 لڑکے آئے؟ اس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ یہ میں کنفرم نہیں کرسکتا۔

اس پر تھراپی ورکس کے وکیل شہزادقریشی نے تجویز لکھوائی کہ یہ چار لوگ آئے، تفتیشی افسر نے انکا بیان بھی ریکارڈ کیا اور انکے بیانات کو تفتیسی افسر نے جان بوجھ کر ضائع کردیا۔

وکیل نے سوال کیا کہ آپ کو سی سی ٹی وی فوٹیج میں 4 لوگ نظر آرہے ہیں جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ جی ہاں! نظر آرہےہیں جس پر وکیل نے کہا کہ اسکا مطلب ہے کہ آپ نے اسے شامل تفتیش نہیں کیا؟

تفتیشی افسر سے باقی تین لوگوں سےمتعلق بھی سوالات کئے گئے جو ظاہرجعفر کے گھر کے چھوٹے دروازے سے آئے تھے، تفتیشی افسر نے کہا کہ میں نے انہیں بھی شامل تفتیش نہیں کیا۔

اس پر ڈیفنس کے وکلاء نے لکھوایا کہ ان لوگوں کو بھی تفتیشی افسر نے ملی بھگت سے جان بوجھ کر شامل تفتیش نہیں کیا۔

عدالت میں ایک اور فوٹیج چلائی گئی جس میں تھراپی ورکس کے زخمی امجد کو 8 بجکر 45 منٹ پر گھر سے باہر لے جاتے دکھایا گیا۔ اس پر وکیل کے سوال پر تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ یہ ڈاکٹرامجد ہیں جنہیں گھر سے باہر لیکر جایا جارہا ہے۔
 

Everus

Senator (1k+ posts)
مرکز یعنی وفاق یعنی اسلام آباد میں حکومت کس کی؟
نشئی نیازی کی
پولیس کس کے ماتحت؟
نشئی کی وفاقی حکومت کے
لیکن
ذمہ دار جج ہے

تفتیشی افسر نے کیس کا بیڑا غرق کر دیا ناقص تفتیش یا کمزور پراسیکیوشن کی بنا پر اگر ظاہر جعفر بری ہو گیا یا سزا کم سنائی گئی تو یوتیے گالیاں جج اور عدلیہ کو دیں گے

یوتیو، اگر نشئی نیازی کے ناک نیچے اسلام آباد میں ایک انٹرنیشنل لیول کے کیس کی تفتیش کی یہ حالت ہے تو کوہستان، رحیم یار خان، کوہلو اور تھرپارکر کے دور دراز تھانوں میں کیا ہوتا ہے اس پر تمہارا پٹ پٹاکا کرنا خالص حرام زادگی کے سوا کچھ نہیں

 

Back
Top