نورمقدم کیس:پیسے ہتھیانے کیلیے مجھ پر اور میرے والدین پر جھوٹا کیس بنایاگیا

shauik1k12jh1.jpg


نور مقدم کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے پولیس اور نورمقدم کے والد شوکت مقدم پر الزام لگایا ہے کہ شوکت مقدم نےہم سے پیسے ہتھیانے کے لیے مجھ پر اور میرے والدین جھوٹا کیس بنوایا، میں نے نور مقدم کو قتل نہیں کیا ، اسکا قتل کسی اور نے کیا ہے۔

نجی چینل کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے نور مقدم کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے اپنے اور مقتولہ کے مابین تعلقات کے ویڈیو ثبوت یو ایس بی کے ذریعے عدالت میں جمع کروا دیے۔ اس کے علاوہ ظاہر جعفر کے امریکہ کے ٹکٹ کی کاپی بھی پیش کر دی ہے جسے عدالت نے ریکارڈ کا حصہ بنادیا۔

ملزم ظاہر جعفر کا کہنا تھا کہ نور مقدم کے ساتھ طویل عرصے سے تعلق تھا، نور نے مجھے زبردستی امریکا کی پرواز لینے سے منع کیا، نور مقدم نےکہا میں بھی تمہارے ساتھ امریکا جانا چاہتی ہوں۔

ظاہر جعفر نے مزید کہا کہ نور مقدم نے دوستوں کو فون کر کے ٹکٹ خریدنے کے لیے پیسے حاصل کیے، ہم ائیرپورٹ کے لیے نکلے مگر نور نے ٹیکسی واپس گھر کی طرف مڑوا دی، میں روک نہ سکا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے گھر میں نور مقدم نے اور دوستوں کو بھی ڈرگ پارٹی کے لیے بلایا، جب پارٹی شروع ہوئی تو میں اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھا، ہوش میں آیا تو میں باندھا ہوا تھا، پولیس نے آکر بچایا، ہوش میں آنے پر پتہ چلا کہ نور مقدم کا قتل ہو گیا ہے۔میں نے نورمقدم کا قتل نہیں کیا۔

مرکزی ملزم نے اپنے تحریری بیان میں کہا کہ مدعی شوکت مقدم یہ جانتے ہیں کہ ہماری خاندانی پوزیشن بہت مضبوط ہے، اس لیے ہم سے پیسے ہتھیانے کے لیے پولیس کے ساتھ مل کر میرے اور میرے والدین کے خلاف کیس بنایا گیا۔

ظاہر جعفر نے کہا کہ منشیات کے استعمال کے باعث بیرون ملک اور پاکستان میں زیر علاج رہا ہوں۔ملزم ظاہر جعفر نے اپنے بیان حلفی سے مکرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ بے قصور ہے اور نور مقدم کو کسی اور نے مارا ہے۔

ظاہر جعفر نے اپنے بیان میں کہا کہ سوشل میڈیا ایکٹویسٹ اور خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے اپنے مذموم مقاصد کے حصول اور پیسے کے لیے میرے خلاف مہم چلائی، میرے خلاف مقدمہ زیر سماعت ہے جبکہ اس مہم میں مطالبہ کیا جارہا ہے کہ مجھے پھانسی پر لٹکا دیا جائے۔

دوسری جانب ذاکر جعفر کے وکیل نے حتمی دلائل میں کہا کہ سی ڈی آر خود ساختہ تیار ہوئی، نور مقدم کا نہ کال ڈیٹا مکمل لیا گیا اور نہ اس کے موبائل کا ڈیٹا نکلوایا گیا، نہ ہی اس کا فوٹو گرائمیٹری ٹیسٹ ہوا، پراسیکوشن ہمارے خلاف کوئی ثبوت نہیں لاسکی، بدنیتی سے ہمیں ملوث کیا گیا۔

اس بیان پر عدالت نے باقی ملزمان کے وکلا سے 16 فروری کو دلائل طلب کرلیے۔
 

Hussain1967

Chief Minister (5k+ posts)
I told you people earlier that Zahir Jaafar is a filthy rich guy who can buy whole judicial system including Police ( the investigator), Public Attorney ( the prosecutor) and judiciary. Two of these are part and parcel of this ( and any) government while 3rd is independent. I wouldn’t be surprised if Police deliberately left loopholes during investigation and challan submission. Remember that no judge in the world does investigation and prosecution by himself. He relies on whatever is presented before him. Finally, our judiciary, particularly the lower judiciary, has plenty of judges who sell their faith.
 

1234567

Minister (2k+ posts)
Whatever is happening in this case, it is good. Everybody is talking about murder and nobody is discussing Public Display of Zana.
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
I told you people earlier that Zahir Jaafar is a filthy rich guy who can buy whole judicial system including Police ( the investigator), Public Attorney ( the prosecutor) and judiciary. Two of these are part and parcel of this ( and any) government while 3rd is independent. I wouldn’t be surprised if Police deliberately left loopholes during investigation and challan submission. Remember that no judge in the world does investigation and prosecution by himself. He relies on whatever is presented before him. Finally, our judiciary, particularly the lower judiciary, has plenty of judges who sell their faith.
I agree with you. Despite he is not as rich as Nawaz but still he can buy justice.
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
منشیات کے استعمال پر یورپ اور پاکستان میں زیرعلاج رہا۔ اس علاج کے باوجود خود بیان دے رہا ہے کہ قتل والے دن بھی نشے سے دھت بے ہوش تھا گویا نشہ کی لت انتہا پر تھی؟
اب اسی بیان کی روشنی میں اس کو سخت ترین سزا دینی چاہئے کہ ایک نشئی ایسا کلینک کیوں چلا رہا تھا جس میں نشہ کے عادی نوجوانوں کا علاج اور نفسیاتی سیشنز کئے جاتے ہیں؟
 

Back
Top