
سینئر تجزیہ کار کامران خان نے کہا ہے کہ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں ن لیگ کا اکثریتی جماعت بن کر سامنے آنا مشکل ہے اسی لیے نواز شریف نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ آنے والی مخلوط حکومت کے وزیراعظم شہباز شریف ہوں گے۔
اپنے تازہ ترین وی لاگ میں کامران خان نے کہا کہ کسی کو شبہ نہیں ہے کہ انتخابات 2024 فکسڈ ہیں، چند روز قبل تک یہ امکان تھا کہ میاں نواز شریف چوتھی بار ملک کے وزیراعظم بنیں گے، مگر اس دوران ہونے والی پیش رفتوں کے بعد تیزی سے کچھ تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1753017241526751473
انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ انتخابات کے بعد وفاقی میں حکومت بنانے کیلئے ن لیگ کو ہر صورت ایم کیو ایم، آئی پی پی اور آزاد امیدواروں کی کمزور بے ساکھیوں پر کھڑا ہونا پڑے گا، نواز شریف اس کمزور اور ایس آئی ایف سی کے سہارے پر کھڑی حکومت کو اپنے کاندھے پر سوار کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔
کامران خان نے کہا کہ نواز شریف کا ذہن بن گیا ہے کہ ایسی کمزور حکومت کی سربراہی شہباز شریف کو سونپ دی جائے، اس فیصلے کو اسٹیبلشمنٹ اور ایس آئی ایف سی کی جانب سے بھی بخوشی قبول کیا جائے گا۔
سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ نواز شریف اتنی بڑی قربانی کی ایک سیاسی قیمت بھی وصو ل کرنا چاہتے ہیں کہ ان کی سیاسی وارث مریم نواز شریف کے پنجاب کی وزیراعلی بننے کی راہ ہموار کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف کے وزیراعظم بننے میں پیپلزپارٹی کی خاموش حمایت بھی کلیدی کردار ادا کرے گی کیونکہ پیپلزپارٹی نے نواز شریف کو چوتھی بار وزیراعظم قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے شہباز شریف کے ساتھ کام کرنے پر مشروط آمادگی ظاہر کی ہے اور اس کے بدلے صدر مملکت کے عہدے کا مطالبہ کردیا ہے، صدر زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی یہ جوڑی اسٹیبلشمنٹ کیلئے قابل قبول ہوگی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/kamrn1h1h31.jpg