
نواز شریف کا انتخابی مہم کے دوران سابق اہم شخصیات کے خلاف جارحانہ پالیسی اختیار نا کرنے کی تجویز ماننے سے انکار
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کو چند اہم شخصیات کی جانب سے سابق آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، سابق چیف جسٹس سمیت دیگر اہم شخصیات کے خلاف تنقید نا کرنے کی درخواست کی گئی ، تاہم نواز شریف نے یہ درخواست مسترد کردی۔
خبررساں ادارے ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے دبئی میں کچھ روز قبل ہونے والے اجلاس میں یہ طے کیا گیا تھا کہ ن لیگ کے خلاف سازش سابق آرمی چیف، سابق ڈی جی آئی ایس آئی، سابق چیف جسٹس، چیئرمین پی ٹی آئی اور دیگر نے مل کر کی تھی، انتخابی مہم میں ان شخصیات کے خلاف جارحانہ پالیسی اپنائی جائے اور ملکی تباہی کے ان ذمہ داران کو بے نقاب کیا جائے۔
رپورٹ کے مطابق اس فیصلے کے بعد ملک کی چند اہم شخصیات نے مشترکہ دوستوں کے ذریعے نواز شریف سے رابطہ کرکے درخواست کی کہ وہ انتخابی مہم میں ملک کی اہم سابق شخصیات کو تنقید کا نشانہ نا بنائیں۔
نواز شریف کو ان مشترکہ دوستوں نے یہ مشورہ بھی دیا کہ وہ ماضی کو بھول کر مستقبل کی سیاست دیکھیں، سابق وزیراعظم اور نواز شریف کے بھائی میاں شہباز شریف نے بھی مشترکہ دوستوں کی اس رائے کا ساتھ دیا اور اپنے بڑے بھائی کو قائل کرنے کی کوشش بھی کی ۔
تاہم نواز شریف نے دوستوں اور بھائی کی اس درخواست کو ماننے سےانکار کیا اور اپنے موقف پر ڈٹ گئے، نواز شریف نے موقف اپنایا کہ بات میری ذات کی نہیں ہے، اس سازش کے نتیجے میں ترقی کرتے ہوئے پاکستان کو نقصان پہنچایا گیا جس کودرگزر نہیں کیا جاسکتا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/nawazh1i1h11h.jpg