
ترکی میں سابق پاکستانی سفیر نے انکشاف کیا ہے کہ میاں نواز شریف نے اپنے دور حکومت میں ترکی سے اپنے پسندیدہ کبابی کو ایک ہفتے کیلئے سرکاری دورے پر پاکستان بلایا تھا۔
آن لائن خبررساں ادارے نیوز ہنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ترکی میں پاکستان کے سابق سفیر نے ایک دلچسپ قصہ بتاتے ہوئے کہا کہ میں نے ترکی میں اپنے سفارتی دور کے دوران نواز شریف کو ان کے پسندیدہ کباب نہیں کھانے دیئے تھے۔
سابق پاکستان سفیر نے بتایا کہ1999 میں ترکی میں خوفناک زلزلہ آیا تھا جس میں 40 سے50 ہزار لوگ لقمہ اجل بن گئے تھے، زلزلے کے تیسرے دن اس وقت کے وزیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف تعزیت کیلئے ترکی آنا چاہتے ہیں، میں نے ایک ہفتے بعد ترک حکام سے بات کرکے دورہ فائنل کروادیا۔
انہوں نےکہا کہ وزیراعظم صاحب آگئے اور زلزلہ سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا،استنبول میں شام کو نواز شریف نے کہا کہ کباب کھانے چلتے ہیں، استنبول میں ایک کبابی تھا جس کے کباب میاں صاحب کو پسند تھے اور وہ اکثر اس کے کباب کھایا کرتے تھے، میاں صاحب کو اس کے کباب اتنے پسند تھے کہ انہوں نے اس کبابی کو ایک بار 1 ہفتے کیلئے سرکاری دورے پر پاکستان بھی بلوایا تھا۔
سابق سفیر نے کہا کہ میں نے میاں صاحب کو منع کیا کہ آپ تعزیت کیلئے آئے ہیں لہذا آپ کا باہر کباب کھانے کیلئے جانا غیر مناسب ہے، میاں صاحب نے کہا کہ پھر کباب یہاں منگوا لو، میں نے اس پر بھی منع کیا تو میاں صاحب کا منہ لٹک گیا۔
انہوں نے کہا کہ اگلے روز انقرہ جاتے ہوئے میاں صاحب کیلئے جہا ز میں ان کبابوں کو پہنچایا گیا، فلائٹ کے اڑتے ہی میاں صاحب نے کباب منگوائے اور اس سے پورا پورا انصاف کیا، انقرہ میں صدر نے وزیراعظم کیلئے ظہرانے کا بھی بندوبست کیا ہوا تھا میاں صاحب نے کبابوں سے اپنا پیٹ بھرنے کے باوجود ظہرانے میں ٹھیک کھانا کھایا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/nawi111h1.jpg