
لاہور کی احتساب عدالت کی جانب سے پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں نواز شریف کو بری کرنے سے متعلق تحریری فیصلے پر وکلاء اور صحافیوں نے اہم سوالات کھڑے کردیئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں نواز شریف کی بریت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق نواز شریف کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے، اس وقت کی حکومت نے نیب کے ذریعے نواز شریف کا سیاسی کیریئر تباہ کرنے پر مجبور کیا ہے۔
احتساب عدالت کی جانب سےنوا ز شریف کو اتنا بڑا ریلیف دینے پر صحافی برادری اور وکلاء کی جانب سے اہم سوالات کھڑے کیے جارہے ہیں، صحافیوں اور وکلاء برادری کو احتساب عدالت کا یہ فیصلہ ہضم نہیں ہورہا ہے، مختلف وکلاء و صحافیوں نے اس حوالے سےاپنے تحفظات کا اظہار بھی کیا ہے۔
ایڈووکیٹ عبدالغفار نے تحریری فیصلے کے مختلف پیراگرافس کی نقل شیئر کی اور کہا کہ شریف خاندان کو عدالت نے خصوصی انصاف دیدیا ہے، احتساب عدالت نے نواز شریف کو حیران کن ریلیف دیا، اشتہاری ہونے کے باوجود نا صرف ان کی بریت کی درخواست سنی گئی بلکہ ان کےسرنڈر کیے بغیر عدالت نے خود ہی دیا گیا اشتہاری کا سٹیٹس بھی واپس لے لیا۔
ایڈووکیٹ عبدالغفار نے مزید کہا کہ احتساب عدالت نےتحریری فیصلے میں میرٹس پر جاکر نواز شریف کو اس کیس سے بری بھی کردیا،جج صاحب نے بغیر شہادتوں اور ثبوتوں کے نواز شریف کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کا الزام بھی لگادیا۔
https://twitter.com/x/status/1676906192495321088
مشہور قانون دان اور صحافی عبدالمعیز جعفری نے بھی اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے اسے مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ نواز شریف کے خلاف سیاست سے متاثر جوڈیشل انجینئرنگ نے عدالتی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے، اب نواز شریف کے حق میں کی جانے والی جوڈیشل انجینئرنگ سے یہ ساکھ مزید خراب ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کے خلاف ٹرائل کتنا بھی خراب رہا ہو، نواز شریف کو ایک عدالت نے سزا سنائی اور پھر انہیں مفرور قرار دیا، انہیں اس طرح سے کیس سے بری کرنا ایک مذاق ہے۔
https://twitter.com/x/status/1676967355279380482
کورٹ رپورٹر سہیل راشد نے کہا کہ احتساب عدالت نے نواز شریف کے اشتہاری ہونے کے باوجود ان کی بریت کی درخواست سنی، خود ہی انہیں اشتہاری قرار دیئے جانے کا اسٹیٹس واپس لیا اور انہیں تحریری فیصلے میں بری بھی کردیا۔
https://twitter.com/x/status/1676900277516132353 خیال رہےکہ احتساب عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں لکھا ہے کہ عدالت خاموش تماشائی نہیں بن سکتی، عدالت نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ واپس لیتی ہے، نواز شریف اور ان کے اثاثوں کے 27 شیئرز ہولڈرز کی منجمد جائیدادوں کو بحال کرنے کا بھی حکم دیا جاتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/nawaz-bariata.jpg