
تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے بعد کچھ ن لیگ کے حامی صحافیوں نے بیانیہ بنانا شروع کردیا کہ عمران خان نوازشریف کو جیل میں نہیں دیکھنا چاہئے اور وہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل سے باہر ہوں۔
یہ بیانیہ اس وقت سامنے آیا جب کچھ صحافیوں کی جانب سے یہ خبریں سامنے آنا شروع ہوگئیں کہ عالمی دباؤ کی وجہ سے عمران خان کو زیادہ دیر جیل میں نہیں رکھا جاسکتا۔
اس بیانئے کا آغاز نجم سیٹھی نے شروع کیا جس نے کہا تھا کہ نوازشریف عمران خان سے ملنے جیل جاسکتے ہیں۔
ایسی ہی ایک خبر اعزاز سید نے بھی چھوڑی تھی کہ بشریٰ بی بی کی رہائی مریم نواز کیو جہ سے ہوئی کیونکہ مریم نواز نہیں چاہتی تھیں کہ بشریٰ بی بی جیل میں رہیں وہ ایک خاتون ہیں۔
ن لیگ کے ایک اور حامی صحافی وسیم عباسی نے کچھ دن پہلے اپنے وی لاگ میں کہا کہ نواز شریف اب بھی عمران خان کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔بطور سیاستدان وہ سمجھتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ نے انہیں زیادہ نقصان پہنچایا ہے، چاہیں عمران خان نواز شریف کے خلاف استعمال ہوئے لیکن وہ سمجھتے ہیں عمران خان کو بچانا چاہیے،
https://twitter.com/x/status/1871184470747103393
اس پر صحافی شاہد میتلا نے کہا کہ نوازشریف کی ایسی کوئی حیثیت نہیں رہی کہ وہ عمران خان کو بچاسکیں،عمران خان کی رہائی کا فیصلہ اسٹیبلشمنٹ اپنی مرضی سےکرے گی۔دوسرا، نوازشریف 43سال سے سیاستدانوں کیخلاف اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں استعمال ہورہے ہیں۔اب کی بار توانھوں نے استعمال ہوکر ملک کی کمر ہی توڑ دی ہے۔ایسی مایوسی، نامیدی کبھی نہیں دیکھی۔پہلی دفعہ نوجوانوں سے بوڑھے افراد تک شدید مایوس ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1871471887433244807
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف اپنی مرضی سے کوئی چھوٹا موٹا سیاسی کام بھی نہیں کر سکتے۔ خوشامدی نیا چورن لائے ہیں کہ عمران خان کو رہائی دلوائیں گے -
صحافی عمران ریاض نے کہا کہ جب مجھے طویل عرصہ غائب کیا گیا تو عدالتوں کی وجہ سے حکومت پر بہت پریشر تھا جس کی وجہ سے یہ محسوس ہونا شروع ہوگیا کہ مجھے چھوڑ دیا جائے گا، کچھ مخصوص صحافیوں کو یہ پتہ چلا تو انہوں نے یہ کہنا شروع کردیا کہ نوازشریف مجھے چھڑوانا چاہتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1871513923146682392
انہوں نے مزید کہا کہ اب یہ بیانیہ بنایا جارہا ہے کہ عمران خان کو نوازشریف چھڑوانا چاہتے ہیں، دراصل یہ عمران خان کو نہیں چھوڑنا چاہتے بلکہ حکومت پر عالمی پریشر ہے۔
انیق ناجی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کا خوشامدی ٹولہ جلد عمران خان کو لیڈر بنا کر اپنی پارٹی کی قیادت اسے آفر کرے گا اور گواہی دے گا کہ عمران خان کے لیے دل میں نرم گوشہ لیے نواز شریف تو بہت پہلے سے یہ سوچ رہے تھے۔
https://twitter.com/x/status/1871315836750934393
انیق ناجی نے مزید کہا کہ سرکاری مشینری بہت کائیاں اور نہایت باریک بین ہوتی ہے۔ جتنے اعلی سرکاری افسران سے بات ہوئی، وہ امریکہ کے حوالے سے بہت با خبر ہیں اور جانتے ہیں کیا ہو گا۔دھوئیں کی حکومت صرف ہواؤں میں باقی رہ گئی ہے، ایک ایک ذمہ دار کی فائلیں تیار ہیں،کرپشن کی نئی کہانیاں، حیران کن ہوں گی۔
https://twitter.com/x/status/1871578440182448389
انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی، آدھا نظام پی ٹی آئی کے ساتھ خاموشی سے جڑ چکا ہے اور معافی کی درخواستیں بھی شروع ہو چکی ہیں۔اس مرتبہ ان کا اقتدار نئی طرح کی آمریت ہو گی جو کسی جبر پر شرمندہ تک نہ ہو گی اور امریکہ کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔افسوس ان مخلص کارکنوں پر ہے جو بری طرح مارے جائیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1871620034415808808
ایک اور ویڈیو پیغام میں انیق ناجی نے کہا کہ رچرڈ گرنیل کی ٹویٹ کے بعد ن لیگ ایک انتہائی بیہودہ بیانیہ بنا رہی ہے کہ نواز شریف عمران خان کے لئے نرم گوشہ رکھتے ہیں اور وہ عمران خان کو رہا کرانا چاہتے ہیں،ان کے چہروں سے نظر آ رہا ہے کیا عمران خان کے ڈر سے اب تم جینا چھوڑ دو گے؟
https://twitter.com/x/status/1872159160533696655
ملیحہ ہاشمی نے تبصرہ کیا کہ نواز شریف حامی صحافیوں کا نیا بیانیہ ملاحظہ ہو۔ شہید ارشد شریف کے جنازے والے دن کیک کاٹنے والے لوگوں کے "نرم گوشے" سے پوری دنیا بخوبی واقف ہے۔ نواز شریف اپنی کرپشن کی وجہ سے پھنسے تھے۔ جبکہ عمران خان کو زبردستی 200 جعلی کیسز میں صرف سیاسی انتقام لینے کیلئے پھنسایا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1871504604728557709
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shahai1m1h22i.jpg
Last edited: