یہ کمپرومائز ہو سکتا ہے کہ شریف خاندان سے کوئی وزیراعلیٰ نہ بنے وہ قصور کے ملک صاحب بن جائیں: سینئر صحافی
سینئر صحافی وتجزیہ کار نصرت جاوید نے نجی ٹی وی چینل پبلک ٹی وی کے پروگرام خبر نشر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کے کوئٹہ جانے نے ثابت کیا ہے کہ آپ کو کوئٹہ جانا ہو گا جہاں سواریاں تیار ہیں انہیں لادیے اور واپس آجائیں۔ نوازشریف ہر طرح کا سودا کرنے کو تیار ہو جائیں گے لیکن پنجاب ہاتھ سے نہیں جانے دیں گے اور دوسرا آپشن یہی ہے کہ نوازشریف لندن واپس چلے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو پورا چاند دے دیں، ستارے دے دیں مگر پنجاب نہیں دوں گا، یہ کمپرومائز ہو سکتا ہے کہ شریف خاندان سے کوئی وزیراعلیٰ نہ بنے وہ قصور کے ملک صاحب بن جائیں۔ پنجاب کا آئندہ وزیراعلیٰ پاکستان مسلم لیگ ن ہی ہو گا جسے نوازشریف ہی نامزد کریں گے ورنہ یہ کہیں گے کہ میں اپوزیشن میں بیٹھنے کو تیار ہوں، حکومت نہیں لوں گا۔
نصرت جاوید کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے جن کو غدار کہا اور کہا کہ لوٹوں کی یہ جگہ نہیں ہے اور یہ کہنا کہ میں کے گھر آگیا ہوں آپ واپس آجائو، میرا خیمہ آپ کے لیے کھلا ہے۔ نوازشریف اتنی اچھی سیاست کر رہے ہیں کہ سب کچھ ہونے کے بعد انہیں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کا وزیراعلیٰ آپ نامزد کریں اور آپ وزارت عظمیٰ میں آکر اپنی انا بحال کر لیجئے گا اور اللہ اللہ کیجئے گا۔
انہوں نے کہا کہ 1993ء میں منظور احمد وٹو کے پاس 19 سیٹیں تھیں لیکن میاں نوازشریف نے پنجاب محترمہ بینظیر بھٹو کو نہیں دیا تھا۔ کیا 2018ء میں عمران خان کو بھی یہ مشورہ نہیں دیا گیا تھا کہ پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ بنا دیں، ایسا نہیں ہوا تو بعد میں عثمان بزدار کو ڈسمس کروانے کے بعد بالآخر پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب بنوایا گیا۔