جیسا کے پوری قوم جانتی ہے شہرہ آفاق قائد اعظم ثانی لیڈر لاثانی جناب میاں شہباز شریف الیکشن دو ہزار تیرہ سے پہلے وفاقی حکومت کے لتے لینے کے لیے اور اپنی عظیم خدمت سے قوم کو روشناس کروانے کے لیے ایک ہی منصوبے کا سہارا لیا کرتے تھے اور وفاقی وزیر جناب بابر اعوان کو خوب لتاڑا کرتے تھے کہ ان کے دریاۓ خدمت کو موصوف وزیر نے بند لگا کر بند کیا ہوا ہے نہیں تو اب تک ان کی خدمت کے سیلاب میں پوری قوم بہ چکی ہوتی اور اور ہر جگہ بجلی بجلی ہوتی . جی ہاں شہرہ آفاق لیڈر کا منصوبہ بھی شہرہ آفاق ہی نکلا پہلے تو بیس سے چالیس اور پھر اسی سے ایک سو بیس ارب کا سفر طے کر کے عظیم ہاتھوں کی پروجیکٹ منیجمنٹ کی عظمت اور کرپشن فری شفافیت کی گواہی دیتا رہا . پھر بھی جب شہرہ آفاق لیڈر کی عظمت کے آگے سربسجود ہو کر چلنے سے قاصر رہا تو ظالموں نے اس میں فرنس آئل کی جگہ ڈیزل ڈال کر اس کا ستیاناس کر دیا . یوں شہرہ آفاق قائد عظم ثانی لیڈر لاثانی کا لاثانی منصوبہ نشان عبرت بن کر رہ گیا اور غریب عوام کے اربوں ڈکار کر بھی اندھا کنواں ثابت ہوا . یہ منصوبہ عظیم لیڈر کی عظمت کا منہ بولتا ثبوت ہے کس طرح ایک عظیم لیڈر نے دن رات ایک کر کے قوم کا اربوں روپیہ ڈبو دیا اس منصوبے سے عظیم لیڈر کی فہم و فراست اور قابلیت کا اندازہ بھی لگایا جا سکتا ہے
اب ان عظیم لیڈران نے اپنی عظمت کے دریا کا رخ سی پی ای سی کی طرف موڑ دیا ہے اور ماضی کی طرح جب گھڑی کی سوئی ایک پر ہوتی تو نندی پور کا الارم بجتا پھر دو پر ہوتی پھر نندی پور کی چیچو کی ملیاں کا الارم بجتا یوں چوبیس گھنٹے نندی پور اور چیچو کی ملیاں ہوتی اسی طرح اب چوبیس گھنٹے سی پی ای سی کا الارم بجتا ہے ہر وقت ہر حکومتی وزیر مشیر لیڈر سی پی ای سی کرتا نظر آتا ہے . ماضی میں نندی پور کو مد نظر رکھتے ہوے عوام کو سی پی ای سی سے زیادہ امید نہیں رکھنی چاہیے کیوں کے تاریخ گواہ ہے عظیم لیڈران کی عظمت نے جس منصوبے کا رخ کیا ہے اس منصوبے کو بربادی سے کوئی نہیں بچا سکا . یہ تو ہو سکتا ہے کہ پورا چین تباہ ہو جاۓ یہ نہیں ہو سکتا کہ عظیم لیڈران کی عظمت ناکام ہو یا عظمت کوئی عام عظمت نہیں یہ مرد مومن مرد حق ضیا الحق کی عظمت کی وراثت ہے جس کا شکار جو کوئی بھی ہوا ہے اسے بربادی سے کوئی نہیں بچا سکا .
اب لگتا نہیں کہ قوم اس حالت میں رہ گئی ہے کہ کسی ٹرک کی بتی کے پیچھے لگ جاۓ کیوں کے عظیم لیڈران کے عظیم کارناموں نے عوام کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت بھی ختم کر دی ہے عظیم لیڈران نے عوام سے اپنے وعدے پورے کرتے ہوے پہلے مہنگی بجلی کا معاشی دھماکہ کیا اور ملکی صنعت بند کروا دی پھر مزید ٹیکس لگا کر کاروبار بھی برباد کر دئیے اب اس سے زیادہ قوم کو اور کیا صدمہ ہو گا جو قسمیں کھا کھا کر چند ماہ کی تاریخیں دیتے تھے کئی سال گزرنے کے بعد بھی عظیم ہیں ان میں سے کوئی بے شرم بے غیرت بے حیا منافق نہیں . یہ آج بھی عظیم ہیں خواہ بھارت کے حملوں اور گرائی لاشوں کے جواب میں ساڑھیاں اور ام بھیجتے رہیں اور ان کو کوئی جواب نا دیں اور بھارت کے خلاف بولنے پر پابندی لگا دیں . جب تک عوام کے دماغ سے ان کی عظمت کا بھوت نہیں اترتا ان کی عظمت عوام کو یوں ہی رلاتی رہے گی
اب ان عظیم لیڈران نے اپنی عظمت کے دریا کا رخ سی پی ای سی کی طرف موڑ دیا ہے اور ماضی کی طرح جب گھڑی کی سوئی ایک پر ہوتی تو نندی پور کا الارم بجتا پھر دو پر ہوتی پھر نندی پور کی چیچو کی ملیاں کا الارم بجتا یوں چوبیس گھنٹے نندی پور اور چیچو کی ملیاں ہوتی اسی طرح اب چوبیس گھنٹے سی پی ای سی کا الارم بجتا ہے ہر وقت ہر حکومتی وزیر مشیر لیڈر سی پی ای سی کرتا نظر آتا ہے . ماضی میں نندی پور کو مد نظر رکھتے ہوے عوام کو سی پی ای سی سے زیادہ امید نہیں رکھنی چاہیے کیوں کے تاریخ گواہ ہے عظیم لیڈران کی عظمت نے جس منصوبے کا رخ کیا ہے اس منصوبے کو بربادی سے کوئی نہیں بچا سکا . یہ تو ہو سکتا ہے کہ پورا چین تباہ ہو جاۓ یہ نہیں ہو سکتا کہ عظیم لیڈران کی عظمت ناکام ہو یا عظمت کوئی عام عظمت نہیں یہ مرد مومن مرد حق ضیا الحق کی عظمت کی وراثت ہے جس کا شکار جو کوئی بھی ہوا ہے اسے بربادی سے کوئی نہیں بچا سکا .
اب لگتا نہیں کہ قوم اس حالت میں رہ گئی ہے کہ کسی ٹرک کی بتی کے پیچھے لگ جاۓ کیوں کے عظیم لیڈران کے عظیم کارناموں نے عوام کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت بھی ختم کر دی ہے عظیم لیڈران نے عوام سے اپنے وعدے پورے کرتے ہوے پہلے مہنگی بجلی کا معاشی دھماکہ کیا اور ملکی صنعت بند کروا دی پھر مزید ٹیکس لگا کر کاروبار بھی برباد کر دئیے اب اس سے زیادہ قوم کو اور کیا صدمہ ہو گا جو قسمیں کھا کھا کر چند ماہ کی تاریخیں دیتے تھے کئی سال گزرنے کے بعد بھی عظیم ہیں ان میں سے کوئی بے شرم بے غیرت بے حیا منافق نہیں . یہ آج بھی عظیم ہیں خواہ بھارت کے حملوں اور گرائی لاشوں کے جواب میں ساڑھیاں اور ام بھیجتے رہیں اور ان کو کوئی جواب نا دیں اور بھارت کے خلاف بولنے پر پابندی لگا دیں . جب تک عوام کے دماغ سے ان کی عظمت کا بھوت نہیں اترتا ان کی عظمت عوام کو یوں ہی رلاتی رہے گی