نماز عید گھر پر ادا نہیں کی جاسکتی - مفتی منیب الرحمن

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
حدیث مبارکہ جب صرف بارش اورکیچڑ کی وجہ سے جمعہ کی فرض نماز کے وقت لوگوں کو آذان کے الفاظات کے ذریعے گھروں میں نماز پڑھنے کا حکم دیا گیا ، عید کی نماز تو فرض بھی نہیں ہے ،جب خالی بارش اور کیچڑ کی وجہ سے لوگوں کو گھر میں پڑھنے کا حکم ملا ، یہاں تو اپنی ، فیملی اور ساتھ کھڑے اشخاص کی زندگی دائو پے لگانے کے برابر ہے

اللہ ﷻ مجھے معاف فرمائے کہیں یے فترانہ کٹھے کرنے کاطریقہ تو نہیں ؟

Chapter: Talking during the Adhan باب الْكَلاَمِ فِي الأَذَانِ
وَتَكَلَّمَ سُلَيْمَانُ بْنُ صُرَدٍ فِي أَذَانِهِ.

وَقَالَ الْحَسَنُ لاَ بَأْسَ أَنْ يَضْحَكَ وَهْوَ يُؤَذِّنُ أَوْ يُقِيمُ.

ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے ایوب سختیانی اور عبدالحمید بن دینار صاحب الزیادی اور عاصم احول سے بیان کیا ، انھوں نے عبداللہ بن حارث بصریٰ سے ، انھوں نے کہا کہ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے ایک دن ہم کو جمعہ کا خطبہ دیا ۔ بارش کی وجہ سے اس دن اچھی خاصی کیچڑ ہو رہی تھی ۔ مؤذن جب «حى على الصلاة‏» پر پہنچا تو آپ نے اس سے «الصلاة في الرحال‏» کہنے کے لیے فرمایا کہ لوگ نماز اپنی قیام گاہوں پر پڑھ لیں ۔ اس پر لوگ ایک دوسرے کو دیکھنے لگے ۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ اسی طرح مجھ سے جو افضل تھے ، انھوں نے بھی کیا تھا اور اس میں شک نہیں کہ جمعہ واجب ہے ۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، وَعَبْدِ الْحَمِيدِ، صَاحِبِ الزِّيَادِيِّ وَعَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ خَطَبَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ فِي يَوْمٍ رَدْغٍ، فَلَمَّا بَلَغَ الْمُؤَذِّنُ حَىَّ عَلَى الصَّلاَةِ‏.‏ فَأَمَرَهُ أَنْ يُنَادِيَ الصَّلاَةُ فِي الرِّحَالِ‏.‏ فَنَظَرَ الْقَوْمُ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ فَقَالَ فَعَلَ هَذَا مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْهُ وَإِنَّهَا عَزْمَةٌ‏.‏

Once on a rainy muddy day, Ibn `Abbas delivered a sermon in our presence and when the Mu'adhdhin pronounced the Adhan and said, "Haiyi `ala-s-sala(t) (come for the prayer)" Ibn `Abbas ordered him to say 'Pray at your homes.' The people began to look at each other (surprisingly). Ibn `Abbas said. "It was done by one who was much better than I (i.e. the Prophet (ﷺ) or his Mu'adh-dhin), and it is a license.'

Reference : Sahih al-Bukhari 616
In-book reference : Book 10, Hadith 14
ہاہاہا...دیکھا جاےگا کرونا
پہلے فطرانہ تو ہمیں دو نا ..... ?
 

Tyrion Lannister

Chief Minister (5k+ posts)
پہلے حکومت نماز کی اجازت دے کر لوگوں پر احسان کر رہی تھی، اب اجازت دے کر خود پر احسان کرے گی۔ حکومت نے اپنی دوغلی پالیسی کی وجہ سے اپنی کریڈیبلٹی کو دائو پر لگا دیا ہے۔
Hakomat kuch nahi kr skti awam and molvis are too stubborn and complexed
 

l_pak

Politcal Worker (100+ posts)
According to the Maliki, Shafi’i and Hanbali Schools of Sunni Islamic law, it is permissible, even in regular circumstances, for the one who misses the Eid Salat at the mosque or musalla to perform it at home

According to the Ḥanafī school, the Eid prayer is not performed at home by individuals


 

Shareef

Minister (2k+ posts)
I have always maintained that Fiqh Hanafi being followed in Indian-subcontinent is different from what this same fiqh being followed in rest of the world. In fact, Islam of sub-continent is different from Islam of rest of the world.
It is time for a global ijtihad on this. Confusion on every small thing between fiqas and Mullas and sects and sub sects and sub-sub sects has damaged the overall spirit of Islam. There should be a central authority.
 

HimSar

Minister (2k+ posts)
-9Ow4pCetlbY1V2cHGH3kZVHjA5ZYs5w5QkWYkpG4sNi7AEwIWT23nB47NbHQriBei40VL21PDIAgmF6z9ylR3cttkGpUyRMvZMS1iL1tA
200.gif