barca
Prime Minister (20k+ posts)
[h=1]ہنگامہ آرائی کرنیوالے بچوں کا خیال رکھیں، والدین کی نامعلوم افراد سے مودبانہ اپیل[/h]

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رکن سندھ اسمبلی کو پولیس اہلکاروں کے قتل میں گرفتار کیے جانے کے بعد بدھ کی صبح شہر میں امن و امان کی صورتحال نہ صرف انتہائی ابتر ہوگئی بلکہ بے یقینی کی فضا نے شہریوں کو شدید خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا۔
اس موقع پر نامعلوم افراد نے کچھ ہی دیر میں شہر میں کھلنے والے اسکول، پٹرول پمپس اور دکانوں کو بند کرادیا جس کی وجہ سے اسکول جانے والے بچوں کے والدین کو انتہائی مشکلات اور دقت کا سامنا کرنا پڑا، اکثر اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں شروع ہونے کے بعد اسکول بند ہوئے جس کے باعث والدین کو شدید ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا،
اس موقع پر بڑے دردناک مناظر دیکھنے میں آئے خصوصاً بچوں کی ماؤں کی حالت غیر ہوگئی تھی اور بہت سی مائیں دیوانہ وار اپنے بچوں کے اسکول کی طرف بھاگتے ہوئے دیکھی گئیں، خواتین ٹیلی وژن پر شہر کے ابتر حالات کی خبریں دیکھنے کے بعد آیت الکرسی، درودشریف اور دیگر سورتیں پڑھتی ہوئی اپنے بچوں کے اسکولوں کی طرف گئیں۔
بدھ کو پیدا ہونے والی صورتحال پر کراچی کے والدین نے نامعلوم افراد سے انتہائی مودبانہ اپیل کی ہے کہ وہ شہر میں کسی بھی غیر معمولی صورتحال کو پیدا کرنے سے قبل اسکول جانے والے بچوں اور ان کے والدین کو مشکلات سے دوچار کرنے سے قبل اس بات کو یقینی بنائیں کہ تعلیم کے حصول کیلیے جانے والے اسکولوں کے معصوم بچے اپنے گھروں کو پہنچ جائیں،
نامعلوم افراد بچوں کے اسکولوں سے گھروں پر پہنچنے کے بعد اپنی کارروائیاں کریں اور ہڑتال کرناہو تو ایک دن پہلے اس کا اعلان کریں، بدھ کی صبح شہر میں اچانک رونما ہونے والی بے یقینی کی صورتحال نے اسکول جانے والے بچوں کے اہلخانہ کو اس وقت شدید ذہنی اضطراب سے دوچار کر دیا ۔
جب ٹی وی چینلز پر شہر کے امن و امان کے حوالے سے چلنے والی خبروں نامعلوم افراد کی جانب سے شہر میں اسکولوں ، پٹرول و سی این جی پمپس اور دیگر کاروبار کو بند کرایا جا رہا ہے کے بعد اسکول جانے والے بچوں کے والدین کے دل دہل گئے اور وہ دیوانہ وار بچوں کے اسکولوں کی جانب دوڑنے پر مجبور ہوگئے، اسکول وینز میں جانے والے بچوں کے والدین بھی اس وقت تک سخت ذہنی اذیت کا شکار رہے جب تک ان کے معصوم بچے واپس گھروں کو نہ پہنچ گئے،
اس دوران بچوں کے والدین مسلسل وینز کے ڈرائیوروں سے رابطے میں رہے۔
جبکہ اسکولوں میں بھی فون کر کے صورتحال معلوم کرتے رہے، شہر میں نامعلوم افراد کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں سے کئی مائیں اپنے بچوں کی سلامتی کی دعائیں مانگتے ہوئے روتی ہوئی دکھائی دیں، شہر میں امن و امان کی غیر یقینی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اپنے روزگار پر جانے والوں کے اہلخانہ بھی شدید خوف و ہراس میں مبتلا رہے ،
شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ شہر میں کسی بھی غیر معمولی صورتحال کے بعد متحرک ہونے والے نامعلوم افراد کا آج تک کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا، آخر یہ کونسی نادید ہ قوت ہے جو کسی کو بھی دکھائی نہیں دیتی تاہم اپنا کام ذمے داری سے انجام دیتی ہے
http://www.express.pk/story/173966/
اس موقع پر نامعلوم افراد نے کچھ ہی دیر میں شہر میں کھلنے والے اسکول، پٹرول پمپس اور دکانوں کو بند کرادیا جس کی وجہ سے اسکول جانے والے بچوں کے والدین کو انتہائی مشکلات اور دقت کا سامنا کرنا پڑا، اکثر اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں شروع ہونے کے بعد اسکول بند ہوئے جس کے باعث والدین کو شدید ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا،
اس موقع پر بڑے دردناک مناظر دیکھنے میں آئے خصوصاً بچوں کی ماؤں کی حالت غیر ہوگئی تھی اور بہت سی مائیں دیوانہ وار اپنے بچوں کے اسکول کی طرف بھاگتے ہوئے دیکھی گئیں، خواتین ٹیلی وژن پر شہر کے ابتر حالات کی خبریں دیکھنے کے بعد آیت الکرسی، درودشریف اور دیگر سورتیں پڑھتی ہوئی اپنے بچوں کے اسکولوں کی طرف گئیں۔
بدھ کو پیدا ہونے والی صورتحال پر کراچی کے والدین نے نامعلوم افراد سے انتہائی مودبانہ اپیل کی ہے کہ وہ شہر میں کسی بھی غیر معمولی صورتحال کو پیدا کرنے سے قبل اسکول جانے والے بچوں اور ان کے والدین کو مشکلات سے دوچار کرنے سے قبل اس بات کو یقینی بنائیں کہ تعلیم کے حصول کیلیے جانے والے اسکولوں کے معصوم بچے اپنے گھروں کو پہنچ جائیں،
نامعلوم افراد بچوں کے اسکولوں سے گھروں پر پہنچنے کے بعد اپنی کارروائیاں کریں اور ہڑتال کرناہو تو ایک دن پہلے اس کا اعلان کریں، بدھ کی صبح شہر میں اچانک رونما ہونے والی بے یقینی کی صورتحال نے اسکول جانے والے بچوں کے اہلخانہ کو اس وقت شدید ذہنی اضطراب سے دوچار کر دیا ۔
جب ٹی وی چینلز پر شہر کے امن و امان کے حوالے سے چلنے والی خبروں نامعلوم افراد کی جانب سے شہر میں اسکولوں ، پٹرول و سی این جی پمپس اور دیگر کاروبار کو بند کرایا جا رہا ہے کے بعد اسکول جانے والے بچوں کے والدین کے دل دہل گئے اور وہ دیوانہ وار بچوں کے اسکولوں کی جانب دوڑنے پر مجبور ہوگئے، اسکول وینز میں جانے والے بچوں کے والدین بھی اس وقت تک سخت ذہنی اذیت کا شکار رہے جب تک ان کے معصوم بچے واپس گھروں کو نہ پہنچ گئے،
اس دوران بچوں کے والدین مسلسل وینز کے ڈرائیوروں سے رابطے میں رہے۔
جبکہ اسکولوں میں بھی فون کر کے صورتحال معلوم کرتے رہے، شہر میں نامعلوم افراد کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں سے کئی مائیں اپنے بچوں کی سلامتی کی دعائیں مانگتے ہوئے روتی ہوئی دکھائی دیں، شہر میں امن و امان کی غیر یقینی صورتحال کو دیکھتے ہوئے اپنے روزگار پر جانے والوں کے اہلخانہ بھی شدید خوف و ہراس میں مبتلا رہے ،
شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ شہر میں کسی بھی غیر معمولی صورتحال کے بعد متحرک ہونے والے نامعلوم افراد کا آج تک کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا، آخر یہ کونسی نادید ہ قوت ہے جو کسی کو بھی دکھائی نہیں دیتی تاہم اپنا کام ذمے داری سے انجام دیتی ہے
http://www.express.pk/story/173966/