
کراچی کے علاقے گلشن حدید میں پرائیویٹ سکول کے نازیبا ویڈیو سکینڈل کے ملزم پرنسپل عرفان غفور کے خلاف 2 متاثرہ خواتین نے بیان قلمبند کروا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نازیبا ویڈیو سکینڈل کیس کی آج کراچی ملیر کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں سماعت ہوئی جس میں پرائیویٹ سکول میں زیادتی کا شکار ہونے والی 2 خواتین نے عدالت کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا۔ خواتین کا کہنا تھا کہ ملزم نے ملازمت کا جھانسہ دے کر زیادتی کی اور ویڈیو بھی ریکارڈ کی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے متاثرہ خواتین 164 کے بیانات قلمبند کروانے پہنچیں تو عدالت کی طرف سے عملے کے علاوہ تمام افراد کو کمرہ عدالت سے باہر بھیج دیا گیا۔ ایک متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ ملزم عرفان غفور کی گرفتاری کا علم ہونے پر میں تھانے اپنا بیان ریکارڈ کروانے گئی تھی۔ ملزم نے نوکری کا جھانسہ دے کر مجھے اپنے دفتر میں بلا کر مجھ سے زیادتی کی۔
ملزم کی طرف سے مجھے دھمکی دی گئی تھی کہ اگر میرے خلاف کچھ بولا تو سوشل میڈیا پر تمہاری ویڈیو وائرل کر دوں گا۔ پولیس کو بیان دینے کے لیے میں نے خود ہی رابطہ کیا تھا، یہی عرفان عرفان غفور ملزم ہے جس اس وقت عدالت میں موجود ہے۔دوسری خاتون نے بتایا کہ مجھے نوکری دینے کا کہہ کر ہفتے والے دن سکول بلا لیا اور دفتر میں بٹھانے کے بعد سکول کا گیٹ بند کر دیا اور دھمکی دی کہ شور مت کرنا۔
خاتون کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ملزم عرفان غفور نے مجھے کہا تھا کہ ہفتے کو سکول آجانا آپ کی نوکری شروع ہو جائے گی جس کا آپ کو 50 ہزار روپے معاوضہ دیا جائے گا۔ ملزم نے میرے ساتھ ہفتے کے روز پھر وہی حرکت کرنے کی کوشش کی تو منع کرنے پر مجھے تھپڑ مارنے شروع کر دیئے۔ ملزم نے دھمکی دی تھی کہ اگر میرے خلاف کسی کو کچھ کہا تو میری ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر دے گا۔
خاتون کا کہنا تھا کہ گھریلو مسائل میں گھرے ہونے کے باعث میں نے کسی کو کچھ نہیں بتایا۔ عرفان غفور ہی میرا ملزم ہے جس اس وقت عدالت میں موجود ہے۔ عدالت کی طرف سے دونوں خواتین کے بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد سماعت ملتوی کر دی گئی۔
پولیس کی طرف سے کیس کی سماعت کے دوران ملزم عرفان غفور کو عدالت میں پیش کیا گیا اور تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کی نشاندگی کرنے کے بعد اس کے گھر سے منشیات بھی برآمد کی گئی ہیں۔ ملزم کیخلاف منشیات برآمدگی کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ استدعا ہے کہ اس مقدمے میں تفتیش کیلئے ملزم کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے جس پر عدالت نے 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر کے پولیس کے حوالے کر دیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sarh1h1i1h1h.jpg