Unorthodox
Senator (1k+ posts)
تفصیلات کے مطابق حکومت کی طرف سے اخراجات پورے کرنے کے لیے مئی کے دو ہفتوں کے دوران اوسطا روزانہ 9 ارب 7 کروڑ روپے کے نئے نوٹ جاری کیے گئے۔مارکیٹ میں زیر گردش نوٹوں کی مالیت 126 ارب 87 کروڑ روپے کے اضافے سے 38 کھرب 58 ارب 35 کروڑ روپے کی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر
پہنچ گئی۔اسٹیٹ بینک کے مطابق جاری شدہ نوٹوں کا مجموعی حجم 38 کھرب 58 ارب 51 کروڑ 86 لاکھ روپے ہو گیا ،
موجودہ حکومت کے دور میں چار سال کے دوران تک مجموعی طور پر 18 کھرب 6 ارب روپے کے نئے نوٹ جاری کیے جا چکے ہیں۔پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت کے پہلے چار سال میں مجموعی طور پر 7 کھرب 27 ارب 20 کروڑ روپے کے نئے نوٹ جاری کیے گئے تھے
، اقتصادی ماہرین کے مطابق حکومت کو آمدنی کم اور اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ سے نوٹ چھاپنا پڑتے ہیں ، نتیجہ عوام کو مہنگائی کی شکل میں بھگتنا پڑتا ہے۔
Source
پہنچ گئی۔اسٹیٹ بینک کے مطابق جاری شدہ نوٹوں کا مجموعی حجم 38 کھرب 58 ارب 51 کروڑ 86 لاکھ روپے ہو گیا ،

موجودہ حکومت کے دور میں چار سال کے دوران تک مجموعی طور پر 18 کھرب 6 ارب روپے کے نئے نوٹ جاری کیے جا چکے ہیں۔پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت کے پہلے چار سال میں مجموعی طور پر 7 کھرب 27 ارب 20 کروڑ روپے کے نئے نوٹ جاری کیے گئے تھے
، اقتصادی ماہرین کے مطابق حکومت کو آمدنی کم اور اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ سے نوٹ چھاپنا پڑتے ہیں ، نتیجہ عوام کو مہنگائی کی شکل میں بھگتنا پڑتا ہے۔
Source
Last edited by a moderator: