
بلیک مارکیٹ کا خاتمہ کرینگے ، ہنڈی حوالہ کرانے والوں کیخلاف مقدمات درج کر کے کارروائی کی جائے: ملک بوستان
تفصیلات کے مطابق نئے سال کے آغاز پر پہلے کاروباری دن کے اختتام پر بھی ڈالر کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ رک نہ سکا، پاکستانی کرنسی کی قدر میں مزید کمی ہوگئی۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق انٹربینک میں نئے سال کے پہلے کاروباری سیشن میں 1 امریکی ڈالر کی قیمت میں 51 پیسے اضافہ ہو گیا اور 226 روپے 94 پیسے پر بند ہوا جو 30 دسمبر کے کاروباری دن کے اختتام پر 226 روپے 43 پیسے تھا۔
https://twitter.com/x/status/1610224879621513217
دوسری طرف اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 50 پیسے اضافہ ہونے کے بعد 236 روپے کا ہو گیا جبکہ گزشتہ سال 2022ء کے آخری دن بھی امریکی ڈالر کی قیمت میں 4 پیسے کی معمولی کمی دیکھنے میں آئی تھی اور انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 226 روپے 41 پیسے تھیجبکہ ڈالر کی قدر اوپن کرنسی مارکیٹ میں 235 روپے 50 پیسے پر مستحکم رہی۔
اس کے علاوہ انٹربینک مارکیٹ میں کویتی دینار 740 روپے 98 پیسے، عمانی ریال 589 روپے 46 پیسے، بحرینی دینار 601 روپے 91 پیسے، قطری ریال 91 روپے 61 پیسے، اماراتی درہم 61 روپے 78 پیسے سعودی ریال 60 روپے 37 پیسے، برطانوی پائونڈ 270 روپے 90 پیسے جبکہ یورو کی قیمت 239 روپے 59 پیسے رہی۔
علاوہ ازیں چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان ملک بوستان نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی بڑھا کر بلیک مارکیٹ کا خاتمہ کرینگے جس کیلئے اوورسیز پاکستانیوں سے ڈالر اکٹھے کر کے ملک میں لائینگے اور ہنڈی حوالہ کرانے والوں کیخلاف مقدمات درج کر کے کارروائی کرنے کی تجویز بھی دی جس پر وزیر خزانہ نے عملدرامد کرنے کی یقین دہانی کروائی۔