
کراچی میں نئے سال کی خوشی میں ہونے والی ہوائی فائرنگ ماں باپ کے اکلوتے لخت جگر کو ان سے جدا کرگئی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات 12 بجتے ہی شہر میں سال نو کی خوشی میں بدترین ہوائی فائرنگ شروع ہوئی اور انتظامیہ کی جانب سے فائرنگ پر پابندی کے احکامات ہوا میں اڑادیئے گئے، تاہم جشن کا یہ انداز کسی کے گھر میں صف ماتم بچھنے کی وجہ بن گیا۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افسوسناک واقعہ کراچی میں اجمیر نگری تھانے کی حدود میں نارتھ کراچی کے سیکٹر فائیو بی ون میں پیش آیا، جہاں 12 سالہ علی رضا جو اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا رات 12 بجے اندھی گولی کا نشانہ بن کر اپنے والدین کو روتا چھوڑ گیا۔
علی رضا کے والد ایک درزی کا کام کرتے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ ان کا ایک ہی بیٹا تھا جو ساتویں جماعت کا طالب علم تھا، گزشتہ رات گھر میں سال نو کی خوشی میں کیک کاٹا گیا جس کے بعد بچے آتش بازی دیکھنے کیلئے گھر سے باہر چلے گئےتو ان کے پیچھے بچوں کے والد بھی دروازے میں آگئے۔
علی کے والد اور اس کی پانچ سالہ بہن گھر کے باہر چبوترے پر بیٹھ گئے جبکہ علی دروازے میں ہی کھڑا رہا کہ اچانک گلی میں پٹاخوں کی آواز گونجنے لگی اور اسی دوران علی کے سر پر کوئی چیز لگی جس سے خون بہنے لگا اور وہ زمین پر گرگیا، والد نے فورا بچے کو اٹھاکر ہسپتال منتقل کیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا۔
اسپتال میں دوران ایکسرے پتا چلا کہ بچے کے سر میں گولی لگی ہے، علی کےو الد نے شہریوں سے اپیل کی کہ خوشیوں کے موقع پر ہوائی فائرنگ سے اجتناب کریں، آپ کا تو شوق ہوتا ہے مگر یہ شوق کسی کیلئے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
علی کے والد نے پولیس اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے بچے کے قتل میں ملوث افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14karachifiring.jpg