اسلام علیکم
آج جس بات پے میں روشنی ڈالنا چاہتا ہوں وھ بہت اہم ہے ہو سکتا ہے میرے پی ٹی آی کے دوست مجھے برا بھلا کہیں اور شا ید جو جانتے نہ ھوں وھ مجھے پٹواری تک بولدیں لیکن مجھے آج بولنا ھے کیوں کے آزاد ہوں میں زھنی غلام پٹواری نھیں ھوں کل سے میڈیا پے ایک خبر چل رئی ہے کہ عمران خان نے کہا کہ ریحام خان سیاست میں آ چکی ہیں
میں اپنے پی ٹی آئی کے سپوٹر دوستوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کے یار کیا ہم بھی زھنی غلام بن جایں اور جاہلوں کی طرح ریحام خان کو ڈیفنڈ کریں کیوں کروں میں زہنی غلام نئی ہوں کیوں میں مریم نواز بلاول کو گالی دوں جب کہ میں نے اپنے لیڈر عمران سے سٹیٹس کو کے خلاف لڑنا سیکھا ہے آج وہی لیڈر مجھے یہ بتا رہا ہے کہ ہر کسی سیاست میں حصہ لینا چاہیے بلکل لینا چاہئے
ریحام خان سیاست میں آ چکی ہیں تو یہ بتا دیں مریم نواز بلاول کو کس منہ سے برا کہوں سیاست ہر کسی کا قومی حق ہے لیکن کسی باپ بھائی امی یا شوہر خاوند کے سر چرھ کے نہیں اور شاید میری طرح کچھ پی ٹی آئی کے دوستوں کو بھی ریحام خا ن کا سیاست میں آنا اجیب لکتا ھو یہ ایسا ہی ہو گا جیسےن لیگ ضیا الحق کی وجہ سے اور پی پی پی بھٹھو کی وجہ سےملک کو لوٹ رئے ہیں میں جاہل گدہوں کی طرح ریحام خان کو ڈیفنڈ نئی کر سکتا کیونکہ میری خود کی سیلف رسپکٹ ہے میں صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں اپنے پی ٹی آئی کے دوستوں سے کہ حوصلہ پکڑو اور حق کی بات کرو خان صاحب نے کہا ہر کسی کو سیاست میں آنے کا حق ہے تو ٹھیک ہے
جناب مھترما کو کہیں سے لوکل باڈی الیکشن لڑوا دیں وہ اپنے بلبوتے پر اُوپر آئیں بے شق وزیر آعظم بن جائیں پر برائے کرم اس طرح کے شوشے مت چھڑوائیں کہ ریحام خاں فلانی جگھا سے الیکشن لڑیں گی لوگوں کہ زہنوں میں یہ ڈالنے کی کوشش مت کریں کے آپ ایک اور بلنڈر کرنے جا رئے ہیں ھم با شعور لوگ ہیں اور شاید یہ شعور عمران خان نے دیا ہمارے سروں پر ریحام کو مسلت مت کیا جائے عمران اُمید کی آخری کرن ہے میں ایسا نہیں مانتا کیونکہ اُمید کی آخری کرن میں خود ہوں میں حق کہوں میں سچ کہوں یہ میرا حق ہے
آج جس بات پے میں روشنی ڈالنا چاہتا ہوں وھ بہت اہم ہے ہو سکتا ہے میرے پی ٹی آی کے دوست مجھے برا بھلا کہیں اور شا ید جو جانتے نہ ھوں وھ مجھے پٹواری تک بولدیں لیکن مجھے آج بولنا ھے کیوں کے آزاد ہوں میں زھنی غلام پٹواری نھیں ھوں کل سے میڈیا پے ایک خبر چل رئی ہے کہ عمران خان نے کہا کہ ریحام خان سیاست میں آ چکی ہیں
میں اپنے پی ٹی آئی کے سپوٹر دوستوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کے یار کیا ہم بھی زھنی غلام بن جایں اور جاہلوں کی طرح ریحام خان کو ڈیفنڈ کریں کیوں کروں میں زہنی غلام نئی ہوں کیوں میں مریم نواز بلاول کو گالی دوں جب کہ میں نے اپنے لیڈر عمران سے سٹیٹس کو کے خلاف لڑنا سیکھا ہے آج وہی لیڈر مجھے یہ بتا رہا ہے کہ ہر کسی سیاست میں حصہ لینا چاہیے بلکل لینا چاہئے
ریحام خان سیاست میں آ چکی ہیں تو یہ بتا دیں مریم نواز بلاول کو کس منہ سے برا کہوں سیاست ہر کسی کا قومی حق ہے لیکن کسی باپ بھائی امی یا شوہر خاوند کے سر چرھ کے نہیں اور شاید میری طرح کچھ پی ٹی آئی کے دوستوں کو بھی ریحام خا ن کا سیاست میں آنا اجیب لکتا ھو یہ ایسا ہی ہو گا جیسےن لیگ ضیا الحق کی وجہ سے اور پی پی پی بھٹھو کی وجہ سےملک کو لوٹ رئے ہیں میں جاہل گدہوں کی طرح ریحام خان کو ڈیفنڈ نئی کر سکتا کیونکہ میری خود کی سیلف رسپکٹ ہے میں صرف اتنا کہنا چاہتا ہوں اپنے پی ٹی آئی کے دوستوں سے کہ حوصلہ پکڑو اور حق کی بات کرو خان صاحب نے کہا ہر کسی کو سیاست میں آنے کا حق ہے تو ٹھیک ہے
جناب مھترما کو کہیں سے لوکل باڈی الیکشن لڑوا دیں وہ اپنے بلبوتے پر اُوپر آئیں بے شق وزیر آعظم بن جائیں پر برائے کرم اس طرح کے شوشے مت چھڑوائیں کہ ریحام خاں فلانی جگھا سے الیکشن لڑیں گی لوگوں کہ زہنوں میں یہ ڈالنے کی کوشش مت کریں کے آپ ایک اور بلنڈر کرنے جا رئے ہیں ھم با شعور لوگ ہیں اور شاید یہ شعور عمران خان نے دیا ہمارے سروں پر ریحام کو مسلت مت کیا جائے عمران اُمید کی آخری کرن ہے میں ایسا نہیں مانتا کیونکہ اُمید کی آخری کرن میں خود ہوں میں حق کہوں میں سچ کہوں یہ میرا حق ہے