میں اپنی ایف آئی آرز کو تعلیمی ڈگریوں کی طرح سمجھتا ہوں، علی امین گنڈاپور

ali-amin1.jpg

پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اپنی تعلیمی مشکلات اور تجربات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے لیے تعلیمی ڈگری حاصل کرنا آسان نہیں تھا، اور وہ اپنی ایف آئی آرز کو اپنی ڈگریوں کی طرح سمجھتے ہیں۔

ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے اپنی تعلیمی زندگی کے بارے میں بتایا کہ انہوں نے ہمیشہ پارٹی پالیٹکس میں لڑائی کی ابتدا نہیں کی۔ انہوں نے اپنی اسکول کی زندگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لمبے بال اور بڑی جسمانی ساخت کی وجہ سے انہیں اسکول سے نکال دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) میں داخلہ لیا، تاہم وہاں بھی ایک سال بعد انہیں کہا گیا کہ وہ اس ماحول کے لیے موزوں نہیں ہیں۔ بعد ازاں، وہ پاکستان اسکول آف فیشن ڈیزائننگ میں گئے، جہاں دو سال بعد ایک بار پھر انہیں جانے کا کہا گیا۔

علی امین گنڈاپور نے اس تجربے کا خلاصہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے آخر کار یہ سوچا کہ تعلیم ان کے بس کی بات نہیں ہے اور اس کے بجائے انہوں نے اپنی توانائیاں دیگر میدانوں میں لگائیں۔ انہوں نے اپنی زیادہ تر ایف آئی آرز کو ڈگریوں کے طور پر لیا، یہ کہتے ہوئے کہ ان پر 256 سے زیادہ ایف آئی آرز درج ہو چکی ہیں۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ صوبے کی خراب صورتحال کے پیچھے غلط پالیسیوں کا ہاتھ ہے، اور عوام و فورسز نے امن کے قیام کے لیے بڑی قربانیاں دیں۔ انہوں نے نوجوان نسل کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔

گنڈاپور نے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ ہر جگہ اپنی کوششیں جاری رکھیں، اپنی ڈگریوں کے ساتھ دنیا میں کامیابی حاصل کریں، اور اپنے والدین و اساتذہ کی عزت کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نجی سیکٹر کے تعاون کے بغیر ترقی نہیں کر سکتی، اور نوجوانوں کو زندگی میں مقابلہ کرنے کی اہمیت سکھانے کی ضرورت ہے۔​
 

Back
Top