عامر محمود کیانی کا سیاست چھوڑنے کا فیصلہ !
https://twitter.com/x/status/1658770361167777795
https://twitter.com/x/status/1658768246256926720
https://twitter.com/x/status/1658770361167777795
مائنس ون ناکام ہونے کے بعد مائنس ایوریون پر کام جاری ہے۔ کیسے؟
۔ اوپر ایک پَپِٹ حکومت لاؤ۔
۔ ساری حکومتی مشینری میں اپنے ہم خیال بندے فکس کرو۔
۔ حکومتی مشینری استعمال کر کہ لوگوں کو تیش دلاؤ، اور احتجاج کرتی عوام میں اپنے لوگ گھسا کر فساد کرواؤ۔
۔ اسی فساد کا بہانہ بنا کر پرچے کاٹ دو۔
۔ اگر کوئی قانونی راستہ اپنائے تو اس کو وہ راستہ لینے سے روکو۔
۔اگر بات نہ بنے تو Colonial laws کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں کی عزت اچھالو، گھروں میں گھس جاؤ، بے حساب پرچے کاٹو۔
۔ عدالت کے ججوں اور اہل خانہ کے فون ریکارڈ کرو اور ریکارڈنگز سے عدلیہ کو اپنے حق میں بلیک میل کرو۔ اور ایسے بات نہ بنے تو چائے کے کپ پر ملاقات میں حرج نہیں۔
۔ میڈیا پر اگلے کی آواز بند کرو اور اپنے ٹاوٹ بٹھا کر مسلسل مخالف بیانیا بیچو۔ یہ کرنا سب سے آسان ہے کیونکہ اپنا ضمیر بیچنے والے وافر مقدار میں دستیاب ہیں۔
۔ اور آخر میں میجر خرم روکھڑی اور فیصل واڈوا جیسےاپنے پلانٹڈ مولز سے شب خون مروانا شروع کرو۔
یہ سب اس وقت تک کرو جت تک ایسا لگے کہ اب مخالف ختم ہوچکا ہے۔ دیکھتے ہی دیکھتے مفاد پرست اور چڑی دل لوگ کشتی سے کودنے لگیں گے۔ جب یہ عمل آہستہ ہو تو مزید مولز کو ایکٹیویٹ کرو۔
ساتھ ساتھ کشتی سے کودنے والوں کو سہارا دینے کے لیے اپنے پرانے سیاسی مہروں کو لانچ کرو تاکہ اگلوں کی تسلی قائم رہے۔
یہ فارمولا جہاں نظر آئے تو سمجھ جائیں کہ وہ نیوٹرل نہیں ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1658810682664689665
۔ اوپر ایک پَپِٹ حکومت لاؤ۔
۔ ساری حکومتی مشینری میں اپنے ہم خیال بندے فکس کرو۔
۔ حکومتی مشینری استعمال کر کہ لوگوں کو تیش دلاؤ، اور احتجاج کرتی عوام میں اپنے لوگ گھسا کر فساد کرواؤ۔
۔ اسی فساد کا بہانہ بنا کر پرچے کاٹ دو۔
۔ اگر کوئی قانونی راستہ اپنائے تو اس کو وہ راستہ لینے سے روکو۔
۔اگر بات نہ بنے تو Colonial laws کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں کی عزت اچھالو، گھروں میں گھس جاؤ، بے حساب پرچے کاٹو۔
۔ عدالت کے ججوں اور اہل خانہ کے فون ریکارڈ کرو اور ریکارڈنگز سے عدلیہ کو اپنے حق میں بلیک میل کرو۔ اور ایسے بات نہ بنے تو چائے کے کپ پر ملاقات میں حرج نہیں۔
۔ میڈیا پر اگلے کی آواز بند کرو اور اپنے ٹاوٹ بٹھا کر مسلسل مخالف بیانیا بیچو۔ یہ کرنا سب سے آسان ہے کیونکہ اپنا ضمیر بیچنے والے وافر مقدار میں دستیاب ہیں۔
۔ اور آخر میں میجر خرم روکھڑی اور فیصل واڈوا جیسےاپنے پلانٹڈ مولز سے شب خون مروانا شروع کرو۔
یہ سب اس وقت تک کرو جت تک ایسا لگے کہ اب مخالف ختم ہوچکا ہے۔ دیکھتے ہی دیکھتے مفاد پرست اور چڑی دل لوگ کشتی سے کودنے لگیں گے۔ جب یہ عمل آہستہ ہو تو مزید مولز کو ایکٹیویٹ کرو۔
ساتھ ساتھ کشتی سے کودنے والوں کو سہارا دینے کے لیے اپنے پرانے سیاسی مہروں کو لانچ کرو تاکہ اگلوں کی تسلی قائم رہے۔
یہ فارمولا جہاں نظر آئے تو سمجھ جائیں کہ وہ نیوٹرل نہیں ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1658810682664689665
https://twitter.com/x/status/1658768246256926720
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/QfRVXxC/1.jpg