میچ کیلئے ٹریفک بند،گھر جانے میں ڈیڑھ گھنٹہ لگتاہے: لاہور ہائیکورٹ برہم

lhr.jpg


نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کا دوسرا مرحلہ لاہور میں جاری ہے،سیکیورٹی کے باعث شہر میں ٹریفک کے مسائل بھی بڑھ رہے ہیں،جس کا لاہور ہائیکورٹ نے نوٹس لے لیا،ہائیکورٹ نے میچز کے لیے مکمل ٹریفک بند کرنے سے منع کردیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میچز کی وجہ سے راستے بند کرنے کے معاملے پر سماعت کی،جسٹس شاہد کریم نے ٹریفک مکمل بند ہونے پر اظہار برہمی کیا،انہوں نے ریمارکس دیئے کہ ڈومیسٹک کرکٹ کیلئے اتنی سیکیورٹی کی کیا ضرورت ہے،میں دو دن سے ٹریفک میں پھنس رہا ہوں، مجھے گھر جانے میں ڈیڑھ گھنٹہ لگ جاتا ہے۔

جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس میں مزید کہا کہ لاہور میں اسموگ شروع ہوچکا ہے،ٹریفک بند نہیں ہونی چاہیے،جو آلودگی ٹریفک بند ہونے سے پھیلے گی اسے سارا سیزن کنٹرول نہیں کرسکیں گے،سی ٹی او نے جواب دیا کہ ہم ایس او پیز پر عمل کر رہے ہیں،سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جب ٹریفک بند کرتے ہیں تو 15 لاکھ گاڑیاں پھنس جاتی ہیں، عدالت نے سیکریٹری داخلہ کو پیر کو طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ ٹریفک مکمل بند کرنے کے بجائے سگنل فری کریں۔

لاہورمیں جاری نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کے دوسرے مرحلے میں آج بھی دو میچز شیڈول ہیں،سہ پہر تین بجے پہلے میچ میں سینٹرل پنجاب کا مقابلہ ناردرن سے ہوگا،سینٹرل پنجاب آٹھ میں سے پانچ فتوحات کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پرسرفہرست ہے، ناردرن کا تیسرا نمبر ہے،دوسرے میچ میں شام ساڑھے سات بجے سدرن پنجاب کی ٹیم سندھ سے ٹکرائے گی،ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اسکواڈ میں شامل کھلاڑی آج سے ٹی ٹوئنٹی کپ کا حصہ نہیں ہوں گے۔