
وزیراعظم شہبازشریف نے پشاور موڑ سے نیواسلام آباد ایئرپورٹ تک میٹرو بس منصوبے کا افتتاح کیا تو سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے بتا دیا کہ یہ تحریک انصاف نے بنائی تھی جسے بہر حال اپریل کے پہلے ہفتے میں چلنا تھا، انہوں نے اس افتتاح کو موجودہ حکومت کی ڈرامہ بازی قرار دیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے میٹرو بس منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کا اصل تخمینہ 16ارب روپے تھا جسے 2018 میں آپریشنل ہونا تھا لیکن حکومت بدلی تو بدقسمتی سے یہ منصوبہ 4سال تعطل کا شکار رہا۔
وزیراعظم نے کہا کہ تخمینے میں اضافے سے سود کی رقم بڑھ گئی اور میٹروبس منصوبے کا حلیہ بگاڑ دیا گیا، یہ تحفہ 2017 میں نواز شریف نے عوام کو تحفہ دیا تھا۔ منصوبے میں تعطل کی کوئی وجہ نہیں تھی سابق وزیراعظم کے پاس ہیلی کاپٹر اور وزراء کے پاس بلٹ پروف گاڑیاں تھی، جبکہ وزراء کے پاس وقت نہیں تھا کہ اس میٹرو بس کو چلاتے ۔
وزیراعظم نے سابق حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ یہ تھی کہ اس میں مزدور نے، استاد نے، طالب علم نے بیٹھنا تھا، ان کو کیا غرض تھی کہ غریب کے بچے نے اسکول جانا ہے۔ جو لوگ قوم کے لیے کام کرتے ہیں وہ ہمارے سر کے تاج ہیں اور جو نہیں کرتے ان کے لیے کوئی جگہ نہیں۔
منصوبے کے افتتاح اور وزیراعظم کی تنقید پر سابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ "کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا دو ماہ پرانا پریس ریلیز جس میں کہا گیا کہ میٹرو اپریل کے پہلے ہفتے میں چلنا شروع ہو جائے گی، آتے ہی ڈرامہ بازی شروع"
https://twitter.com/x/status/1515933944373522438
سی ڈی اے نے اپنی پریس ریلیز میں بتایا تھا کہ اس منصوبے کا ٹرائل رن اپریل کے پہلے ہفتے میں شروع ہو جائے گا اور منصوبے کے روٹ میں 30 بسیں شامل ہوں گی۔